فلپائن میں درجںوں افراد کی ہلاکت کا سبب بننے والا سمندری طوفان راماسن جمعہ کو چین کے جنوبی جزیرہ ہینان سے ٹکرایا اور اب اس کا رخ گوانگڈونگ صوبے کی طرف ہے۔
چین کے محکمہ موسمیات کے مطابق طوفان کے دوران 200 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زائد رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں اور حکام کے مطابق گزشتہ چالیس سالوں میں ہینان سے ٹکرانے والا یہ طاقتور ترین طوفان ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ژنہوا کے مطابق طوفان سے قبل ہی ہینان سے 26 ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا تھا۔
چین کے قومی موسمیاتی سنٹر نے "انتہائی خطرے" کا انتباہ بھی جاری کیا ہے۔
راماسن طوفان چین میں شدید بارشوں، آندھی اور بلند سمندری لہروں کا سبب بنا ہے۔ ان علاقوں میں حالیہ دونوں میں آنے والے سیلاب سے پہلے ہی درجنوں ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔
تھائی زبان میں راماسن کا مطلب "طوفان کا خدا" ہے۔ اس طوفان نے رواں ہفتے فلپائن کے شمالی علاقے میں تباہی مچائی تھی اور اس سے کم ازکم 40 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
دارالحکومت منیلا اور اس کے گردونواح میں لاکھوں لوگوں تک بجلی کی فراہمی معطل رہی جب کہ شدید ہواؤں کے باعث درختوں کے گرنے سے متعدد شاہراہیں بھی بند ہوگئی تھیں۔