فلپائن ریڈ کراس کے مطابق ملک میں آنے والے سمندری طوفان میں 21 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
ریڈکراس کے سیکرٹری جنرل گیوندولن پنگ نے پیر کو کہا کہ سب سے زیادہ ہلاکتیں مشرقی جزیرے سمر میں ہوئیں، جہاں ہفتہ کو ہاگوپٹ نامی طوفان ٹکرایا تھا۔ اس طوفان کی وجہ سے کئی مکانوں کی چھتیں اڑ گئی اور تمام ساحلی صوبوں میں بجلی کا نظام درھم برہم ہو گیا۔
فلپائن میں سمندری طوفان کے باعث ساحلی علاقوں میں بلند لہریں پیدا ہونے کے علاوہ کئی علاقوں میں پانی داخل ہو گیا۔
ماہرین نے پیش گوئی کی ہے کہ ہاگوپٹ نامی طوفان مزید کئی جزائر کو متاثر کر سکتا ہے۔ فلپائن کے ریڈ کراس کا کہنا ہے کہ وہ طوفان کے اثرات پر نظر رکھے ہوئے ہے۔
مقامی محکمہ موسمیات کے مطابق یہ طوفان اتوار کو جزیرہ سامار میں بہت سے ماہی گیر بستیوں میں تباہی مچا چکا ہے اور اس سے کئی مکانوں کی چھتیں تک اڑ گئیں۔
عہدیداروں کا کہنا ہے کہ جیسے ہی موسم بہتر اور راستے کھلیں گے فضائی امدادی کارروائیاں شروع کر دی جائیں گی۔
متاثرہ علاقوں میں بجلی کی فراہمی بدستور معطل ہے اور سڑکوں پر جابجا درخت اور ٹین کی چھتوں کا ملبہ بکھرا پڑا ہے۔
ہاگوپٹ کے باعث چلنے والی ہواؤں کی رفتار 210 کلومیٹر فی گھنٹہ بتائی گئی ہے۔
ماہرین موسمیات کے مطابق ہاگوپٹ طوفان کو وسطی فلپائن سے گزرنے میں تین روز لگ سکتے ہیں۔
اب تک ساحلی علاقوں کو مٹی کے تودے گرنے والے دیہاتوں سے تقریباً دس لاکھ لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے۔
گو کہ یہ طوفان گزشتہ برس آنے والے سمندری طوفان 'ہائیان' جتنا شدید تو نہیں لیکن یہ بھی خاصی تباہی کا باعث بنا ہے۔
ہائیان نامی طوفان سے تقریباً 7300 افراد ہلاک اور ہزاروں بے گھر ہو گئے تھے۔