امریکی ریاست ٹیکساس میں جمعہ کو دیر گئے آنے والے شدید سمندری طوفان 'ہاروی' کی شدت میں تو بتدریج کمی آ رہی ہے لیکن حکام کے مطابق متاثرہ علاقوں میں اب سیلاب اور بگولے ایک نئے خطرے کے طور پر سامنے آئے ہیں۔
طوفان کے باعث اب تک دو افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی جا چکی ہے جب کہ وسیع پیمانے پر املاک کو نقصان پہنچا ہے جن کا اندازہ لگانے کے لیے بھی کام جاری ہے۔
ہیوسٹن میں موسم کی پیش گوئی کرنے والوں نے متنبہ کیا ہے کہ اتوار کو مختلف علاقوں میں 25 سینٹی میٹر تک بارشیں ہو سکتی ہیں جس سے سیلاب کا خطرہ ہے۔
محکمہ موسمیات کے قومی مرکز نے تصدیق کی ہے کہ ہیوسٹن کے علاقوں میں جمعہ سے اب تک کم از کم سات بگولے رونما ہو چکے ہیں۔
ٹیکساس سٹی کی بندگاہ کے حکام کا کہنا ہے کہ جمعہ کو بندرگاہ کو بند کر دیا گیا اور نقصانات کا اندازہ لگانے کے بعد توقع ہے کہ آئندہ 24 سے 48 گھنٹوں میں اسے دوبارہ کھول دیا جائے گا۔ فی الوقت یہاں سے کسی بھی طرح کی سمندری آمدورفت کی اجازت نہیں ہے۔
راک پورٹ کے میئر سی جے ویکس نے علاقے میں ایک شخص کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے اس کی مزید تفصیل فراہم نہیں کی۔ ہفتہ کو دیر گئے ہیوسٹن ایمرجنسی آپریشنز کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ایک گاڑی کے پاس ایک خاتون کی لاش بھی ملی۔
ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ نے ایک نیوزکانفرنس میں بتایا کہ حکام کے لیے اب سب سے بڑی تشویش "شدید سیلابی صورتحال" کے بارے میں ہے جو کہ ساحلی علاقوں میں نقصان کا باعث بن سکتی ہے۔
سمندری طوفان کے باعث بعض علاقوں میں 50 سینٹی میٹر سے زائد بارش ریکارڈ کی جاچکی ہے۔
جمعہ کو یہ سمندری طوفان 209 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں کے ساتھ ساحلی قصبے راک پورٹ سے ٹکرایا تھا جو کہ کورپس کرسٹی شہر سے زیادہ دور نہیں ہے۔
اس قصبے میں گھروں، تجارتی مراکز اور تعلیمی اداروں کو طوفان سے شدید نقصان پہنچا ہے۔
ہفتہ کی صبح تین لاکھ 38 ہزار سے زائد افراد کو بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی تھی جس کی بحالی کی کوششیں بھی ساتھ ساتھ جاری رہیں اور رات دیر گئے تک بھی دو لاکھ صارفین تک بجلی بحال نہیں کی جا سکی تھی۔