صدر ٹرمپ نے ڈیموکریٹ قانون سازوں پر زور دیا کہ ناکافی سکیورٹی اور ٹوٹے ہوئے اور فرسودہ امیگریشن نظام کو بہتر بنانے کے کام میں مدد دی جائے
جزوی حکومتی شٹ ڈاؤن کو ختم کرنے کے لیے، امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ہفتے کی شام ڈیموکریٹ قانون سازوں کو چند رعایتوں کی پیش کش کی ہے۔
اِس نئی پیش کش میں امیگریشن کے نظام میں بہتری لانا، امیگریشن کے زیر التوا مقدمات کو نمٹانے کے لیے 75 مزید ججوں کو تعینات کرنا، سرحد پر انسانی بحران کے حل کے لیے 800 ملین ڈالر کی امداد؛ منشیات اور اسمگلروں سے نمٹنے کے لیے اعانت کی فراہمی اور ٹھوس اقدامات کرنا سرحد پر2750 مزید وفاقی ایجنٹ تعینات کرنا اور سرحدی نگرانی کے نظام کو ٹھوس بنانا شامل ہے۔
وائٹ ہاؤس سے قوم سے خطاب کرتے ہوئے، صدر نے کہا کہ امریکی سینیٹ اگلے ہفتے اس نئی پیش کش کے پیکیج کو قانونی شکل دینے کے لیے ضروری قانون سازی کرے گی۔
صدر ٹرمپ نے ڈیموکریٹ قانون سازوں پر زور دیا کہ ناکافی سکیورٹی اور ٹوٹے ہوئے اور فرسودہ امیگریشن نظام کو بہتر بنانے کے کام میں مدد دی جائے۔
اُنھوں نے کہا کہ میکسیکو امریکہ سرحد پر 5.7 ارب ڈالر کی لاگت سے دیوار یا اسٹیل رکاوٹوں کی تعمیر لازم ہے۔
صدر نے کہا کہ’’ہماری جنوبی سرحد پر انسانی بحران‘‘ کی صورت حال درپیش ہے، جس معاملے کا فوری حل وقت کی ضرورت ہے، جس سے صرف نظر ممکن نہیں۔
امریکہ میکسیکو سرحد کی تعمیر کے لیے رقوم مختص کرنے کے معاملے پر ڈیموکریٹس اور ری پبلیکنز کے درمیان جاری تعطل کو ہفتے کے روز 29 دِن ہوگئے ہیں۔
امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر، نینسی پلوسی، جن کا تعلق ڈیموکریٹ پارٹی سے ہے، صدر کی پیش کش کو کارگر قرار نہیں دیا۔
ادھر، ڈیموکریٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ ہفتے ایوان نمائندگان کے سامنے پیش کیے جانے والے مجوزہ اخراجاتی بِلوں کے پیکیج میں یہ رقم شامل ہوگی؛ جس میں سے 524 ملین ڈالر ’پورٹس آف انٹری‘ کے لیے جب کہ 563 ملین ڈالر امیگریشن کے مزید جج مقرر کرنے کے لیے مختص کیے جائیں گے۔
دیوار اور حکومتی بندش کے معاملے پر تنازعے کے نتیجے میں ٹرمپ اور امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر، نینسی پلوسی کے درمیان اختلافات کے باعث افغانستان کا سفر متاثر ہوا۔
پلوسی نے جمعے کے روز الزام لگایا کہ وائٹ ہاؤس نے کمرشل طیارے کے ذریعے اُن کے دورہٴ افغانستان کو افشا کیا، جس سے قبل صدر ٹرمپ نے فوجی طیارے کے ذریعے پلوسی کے دورہ افغانستان کی اجازت روک دی تھی۔