امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ اگلی سہ ماہی میں ملک کی مجموعی پیداواری افزائش میں پانچ فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہو سکتا ہے۔
منگل کی رات نیو جرسی میں کاروباری راہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ شمالی کوریا کی جانب سے جوہری طور پر عدم مسلح ہونے کی صورت حال پر گفتگو میں دفاعی انداز اختیار کرتے ہوئے دکھائی دیے۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے حوالے سے ہم ٹھیک کام کر رہے ہیں۔ میرا خیال ہے کہ ہمارے بہت اچھے مذاكرات ہو رہے ہیں ۔ یہ بہت برسوں سے جاری تھے ۔ میرا خیال ہے کہ ہم وہاں سے تین ماہ قبل واپس ہوئے تھے۔ یہ کہا جا سکتا ہے کہ ان کی رفتار تیز کیوں نہیں ہے۔ تو وہ اس بارے میں چالیس سال سے کام کررہے تھے ۔میں تین ماہ قبل وہاں سے آیا ہوں ۔ تو ہم وہاں سے اپنے یرغمال واپس لے آئے ہیں۔ جاپان کی فضا پر مزید میزائل نہیں اڑ رہے اور مزید کوئی راکٹ نہیں اڑ رہے، کوئی جوہری تجربے نہیں ہورہے اور ہمارے شمالی کوریا کے ساتھ اچھے تعلقا ت ہیں۔ اس لیے ہم دیکھتے ہیں کہ یہ سلسلہ کیسے آگے چلتا ہے۔ مجھے یہ محسوس ہوتا ہے کہ چین اب خوش نہیں ہے لیکن ہم اس معاملے کا بھی بہت آسانی سے کوئی حل نکال لیں گے۔
ٹرمپ نے کہا کہ پیانگ یانگ ان معاہدوں کی پاسداری کر رہا ہے جو انہوں نے شمالی کوریا کے لیڈر کم یانگ ان کے ساتھ جون میں سنگاپور کے سر براہی اجلاس میں کیے تھے۔
صدر ٹرمپ کا یہ بیان چند گھنٹے قبل قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن کے بیان سے نمایاں طور پر مختلف تھا، جنہوں نے کہا تھا کہ شمالی کوریا نے جوہری ہتھیاروں سے خود کو پاک کرنے کے سلسلے میں ضروری اقدامات نہیں کیے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ وہ جنگلات کو لگنے والی اس آگ پر بھی نظر رکھے ہوئے ہیں جو کیلی فورنیا کی مغربی ریاست کو مسلسل تباہ کر رہی ہے۔