امریکی کانگریس کے تفتیش کار نے ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر سے ان کے والد کی گزشتہ سال کی صدارتی مہم میں روس کی مداخلت کے بارے میں کئی گھنٹے تک پوچھ گچھ کی۔
جمعرات کے روز صدر ٹرمپ سے بھی کریملن سے منسلک اس وکیل سے ان کی ملاقات کے بارے میں پوچھا گیا جو مبینہ طور پر ڈیمو کریٹک حریف ہلری کلنٹن کے بارے میں نقصان دہ معلومات ان کے حوالے کرنے والا تھا۔
نیو یارک ٹائمز کا کہنا ہے کہ ٹرمپ جونیر نے تفتیش کار کو بتایا کہ انہوں نے جون 2016 کی ملاقات اس لیے طے کی تھی کیوں کہ ان کا خیال تھا کہ اس وکیل کے پاس ممکن ہے مز کلنٹن کی صحت، کردار یا قابلیت کے حوالے سے کوئی معلومات ہو۔
کمیٹی کے ایک رکن سینیٹر رچرڈ بلومینتھل نےکہا کہ ٹرمپ جونیر سے ان کی پوچھ گچھ ابھی مکمل نہیں ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹرمپ جونیئر کو حلف کے تحت کھلم کھلا جوڈیشری کمیٹی کے سامنے پیش ہو کر اسی قسم کے بہت سے سوالات کے جواب دینے کی ضرورت ہے ، کیوں کہ آج انہوں نےسوالات اٹھائے بھی ہیں، کیوں کہ حقائق کے بارے میں جواب دیتے ہوئے انہوں نے غالباً اس سے زیادہ سوال اٹھائے ہیں جتنے کہ انہوں نے جواب دیے ہیں۔
نیو یارک ٹائمز نے کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سب سے بڑے بیٹے نے تفتیش کاروں کو بتایا کہ اس ملاقات سے کچھ حاصل نہیں ہوا اور یہ کہ انہوں نے روسیوں کے ساتھ ان امریکی انتخابات میں مداخلت کے لئے کبھی کوئی ساز باز نہیں کی تھی جن میں ان کے والد آخر کار فتح یاب ہوئے تھے۔
ٹرمپ انتخابی مہم کے دوران روسی مفادات کے ساتھ ساز باز کرنے کی ترديد کر چکےہیں۔
توقع ہے کہ صدر کی صدارت کے پہلے مہینوں کو متاثر کرنے والی متعدد تفتیشی کارروائیاں، جن میں ایک خصوصي تفتیش شامل ہے، کئی ماہ تک جاری رہیں گی۔