اتوار کےر وز صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی نیوز میڈیا پر اپنی تنقید میں اضافہ کرتے ہوئے ٹویٹر پر ریسلنگ کی اپنی دس سال پرانی ایک تحریف شدہ ویڈیو پوسٹ کی جس میں انہیں ایک ریسلنگ رنگ کے باہر ایک ایسےشخص کو پٹختے ہوئے اور پیٹتے ہوئے دکھایا گیا جس کے چہرے کوٹیلی وژن نیٹ ورک سی این این کےlogo سے تبدیل کر دیا گیا تھا ۔ صدر ٹرمپ اس نیٹ ورک کو بار بار جعلی نیوز قرار دے کر اس کی مذمت کر چکےہیں۔
ان کے ٹویٹر اکاؤنٹ پر پوسٹ کی گئی یہ ویڈیو جس میں سی این این کو خصوصی طور پر نشانہ بنایا گیا، پروفیشنل ریسلنگ کے ایک موقع پر تیار کی گئی تھی جس میں ٹرمپ نے ایک جعلی میچ میں ریسلنگ رنگ کے باہر پرفارم کیا تھا۔ ٹرمپ کے مفتوح حریف کے سر کو سی این این کے لوگو سے ڈھانپا گیا ہے۔
اتوار کی صبح اے بی سی ٹیلی ویژن کے پبلک افئیرزشو ، دس ویک‘ میں ایک انٹر ویو کے دوران ہوم لینڈ سیکیورٹی اور دہشت گردی کے انسداد کے أمور سے متعلق وائٹ ہاؤس کے مشیر ٹام باسرٹ نے اس خیال کو مسترد کر دیا کہ ٹرمپ کی ویڈیو کو صحافیوں کے لیے ایک خطرہ سمجھا جا سکتا ہے۔
اے بی سی کی نمائندہ ماتھا ریٹاتزنے سوال کیا کہ کیا آپ کا یہ خیال نہیں ہے کہ یہ کسی کے لیے کوئی خطرہ ہے اور آپ یہ نہیں سمجھتے کہ اس سے یہ پیغام بھیجا جا رہا ہے کہ میڈیا کے ساتھ ویسا کرو، سی این این کے ساتھ ایسا کرو۔
اس پر ٹامس باسرٹ کا جواب تھا کہ یقینی طور پر ایسا نہیں ہے۔ میرا خیال ہے کہ یہاں وہ واضح طور پر ایک اصل صدر ہیں جو دیانتداری سے اپنے خيالات کا اظہار کر رہے ہیں اور سچ تو یہ ہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ وہ اسی وجہ سے منتخب ہوئے تھے ۔ وہ انتہائی رأست باز شخص ہیں اور لوگ جب سیاست دانوں کو دیکھتے ہیں اورپھر انہیں دیکھتے ہیں تو وہ انہیں ایک ایسا شخص پاتے ہیں جسے وہ سمجھ سکتے ہیں اور جس کے ساتھ کوئی نسبت قائم ہو سکتی ہے۔
صدر کے تبصروں پر سارا دن بیسیوں منفی رد عمل سامنے آئے لیکن ٹرمپ نے اتوار کی رات ایک اور ٹویٹ جاری کیا جس میں انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ بد دیانت میڈیاکو شکست دیں گے۔
اس ٹویٹ کے ساتھ امریکہ کے یوم آزادی کے موقع پر ہفتے کے روز واشنگٹن میں منعقدہ ایک ریلی سے ان کے خطاب سے ایک ویڈیو کلپ بھی پوسٹ کیا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ جعلی میڈیا ہمیں خاموش کرانے کی کوشش کر رہاہے لیکن ہم انہیں ایسا نہیں کرنے دیں گے ۔ کیوں کہ لوگوں کو سچ کا علم ہے ۔ جعلی میڈیا نے ہمیں وہائٹ ہاؤس جانے سے روکنے کی کوشش کی لیکن میں صدر ہوں اور وہ نہیں ہیں۔
ٹرمپ اپنی پانچ ماہ کی صدارت سے متعلق بڑے بڑے اخباروں اور ٹیلی وژن نیٹ ورکس کی کوریج پر تنقید کر چکے ہیں لیکن حالیہ دنوں میں انہوں نے سی این این کے خلاف اپنی تنقید میں نمایاں طور پر اضافہ کیا ہے۔
سی این این نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یہ ایک افسوسناک دن ہے جب امریکہ کا صدر نامہ نگاروں کے خلاف تشدد کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے اور ادارے نے صدر پر ایک ایسے بچگانہ رویے کے مظاہرے کا الزام عائد کیا جو ان کے منصب وقار سے کہیں کم تر سطح کا ہے۔
سی این این کے خلاف ٹرمپ کی یہ ٹویٹ ان کی ایک اور ٹویٹ کے چند روز بعد سامنے آئی ہے جس میں انہوں نے ایک سیاسی روزنامے اور ایم ایس این بی سی کیبل نیٹ ورک کے ایک ٹاک شو کے ، دو مرکزی میزبانوں پر تنقید کی تھی۔