صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے امریکی خبروں کے متعدد اداروں کی ساکھ کو ہدف تنقید بنانے کا نیا سلسلہ شروع کیا ہے، جس سے قبل ایک خبر پر ’سی این این‘ کی جانب سے معذرت سامنے آئی، جس پر تین صحافی مستعفی ہوگئے تھے۔
ٹرمپ نے منگل کے روز کئی ٹوئیٹس جاری کیں، جن میں ذرائع ابلاغ کے اداروں پر نکتہ چینی کی گئی ہے، جس سے قبل ’سی این این‘ نے ایک خبر کی تردید کی۔ اس خبر میں ٹرمپ کا رابطہ سرمایہ کاری کے فنڈ کے ایک سربراہ، اینتھونی سکاراموکی کے ساتھ دکھایا گیا، جس کے لیے کہا گیا تھا کہ اِس ادارے کو حکومتِ روس کے کنٹرول میں کام کرنے والا ایک بینک چلاتا ہے۔
https://twitter.com/realDonaldTrump/status/879648931172556802
’سی این این‘ کی یہ رپورٹ جمعرات کو ادارے کی ویب سائٹ پر شائع ہوئی، جسے جمعے کی رات ہٹا دیا گیا۔
رپورٹ کے تحریر کنندہ ٹھومس فرینک؛ تحقیقاتی دستے کے ایڈیٹر، ایرک لشبو اور یونٹ سے سپروائزر لیکس ہیرس نے پیر کے روز استعفیٰ دے دیا۔
’سی این این‘ کی داخلی تفتیش سے پتا چلا ہے کہ رپورٹ شائع کرنے سے پہلے مروجہ ایڈیٹنگ کے ضابطوں پر عمل درآمدنہیں کیا گیا۔