ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے الزام عائد کیا ہے کہ ڈیموکریٹس غیر قانونی ووٹوں کے ذریعے صدارتی الیکشن کو چوری کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
وائٹ ہاؤس میں نیوز بریفنگ کے دوران صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ جو بائیڈن کے مقابلے میں آسانی سے صدارتی انتخاب جیت جائیں گے لیکن انتخابی عمل کو چوری کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے ڈیموکریٹ پارٹی کی جانب سے انتخابات میں مبینہ مداخلت سے متعلق کوئی شواہد پیش نہیں کیے۔
وائٹ ہاؤس میں بریفنگ کے دوران انہوں نے صحافیوں کے سوالات کے جواب دیے بغیر صرف 15 منٹ کی گفتگو کی اور ان کی گفتگو کا محور صدارتی انتخاب اور اس میں مبینہ دھاندلی ہی تھا۔
انہوں نے انتخابی عملے اور ان ریاستوں پر ناراضگی کا اظہار کیا جہاں اب تک ووٹنگ کا عمل جاری ہے اور ان کے مدِ مقابل حریف جو بائیڈن کی برتری میں اضافہ ہو رہا ہے۔
صدر ٹرمپ نے ڈیموکریٹ پارٹی پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ انتخابی عمل مکمل ہونے کے بعد آنے والے ووٹوں کی گنتی کے عمل کے ذریعے الیکشن کو چوری کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
وائٹ ہاؤس میں بریفنگ سے قبل صدر ٹرمپ نے اپنی متعدد ٹوئٹس میں انتخابی نتائج پر تحفظات کا اظہار بھی کیا تھا۔
ٹوئٹر اور فیس بک نے صدر ٹرمپ کی متعدد پوسٹس پر لیبل لگا دیے ہیں اور ان میں سے بعض کو متنازع اور بعض کو گمراہ کن قرار دیا ہے۔
یاد رہے کہ صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم نے ریاست پینسلوینیا، جارجیا اور مشی گن میں ووٹوں کی گنتی رکوانے کے لیے عدالت سے بھی رجوع کیا ہے۔
اب تک امریکہ کی 50 میں سے 44 ریاستوں کے نتائج آ چکے ہیں اور چھ ریاستوں میں ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے۔
صدر ٹرمپ کے حامی ووٹوں کی گنتی رکوانے کے لیے واشنگٹن ڈی سی سمیت کئی شہروں میں مظاہرے کر رہے ہیں جب کہ جو بائیڈن کے حامی ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری رکھنے کے لیے سڑکوں پر ہیں۔
اب تک سامنے آنے والے غیر سرکاری و غیر حتمی نتائج کے مطابق جو بائیڈن کو صدر ٹرمپ پر برتری حاصل ہے۔ جو بائیڈن نے 253 الیکٹورل ووٹ حاصل کر لیے ہیں جب کہ صدر ٹرمپ 213 الیکٹورل ووٹ حاصل کر سکے ہیں۔
صدارتی انتخاب جیتنے کے لیے جو بائیڈن کو مزید 17 اور ٹرمپ کو 57 الیکٹورل ووٹ درکار ہیں۔