فاٹا اصلاحات میں تاخیر اور قبائلی اضلاع میں درپیش مسائل کے حل کے لئے آج قبائلی علاقوں سے تعلق رکھنے والے مختلف طلبہ یونین کے اتحاد، 'ٹرائبل یوتھ موومنٹ' کے زیر اہتمام قیوم سٹیڈیم سے گورنر ہائوس تک کا احتجاجی واک کیا گیا اور قبائلی عوام کو حقوق دینے اور فاٹا اصلاحات پر عملدرآمد کیلئے گورنر ہائوس کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا گیا۔
ٹرائبیل یوتھ موومنٹ کے سربراہ شوکت عزیز نے 'وائس آف امریکہ' کو بتایا کہ ''آج کے احتجاجی دھرنے کا بنیادی مقصد قبائلی علاقوں کے لئے اعلان کردہ اصلاحاتی پیکچ پر جلد از جلد عمل درآمد کو یقینی بنانا ہے۔ اور اس کیلئے پورے قبائلی اضلاع سے نوجوان یہاں پر اکٹھے ہوئے ہیں''۔
اُنہوں نے کہا کہ اصلاحاتی عمل میں قبائلی اضلاع میں صوبائی اسمبلی اور بلدیاتی انتخابات کرانے کا وعدہ کیا گیا تھا، لیکن اب اس پر عمل درآمد میں مختلف مسائل پیدا کیے جا رہے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت سے علاقے میں موبائیل اور انٹرنیٹ سروس کی بحالی، تباہ شدہ تعلیمی اداروں کے تعمیر، لاپتا افراد کے بارے میں تحقیقات کیلئے عدالتی کمیشن کا قیام اور دہشت گردی کیخلاف جاری جنگ میں متاثرہ لوگوں کی جلد بحالی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
بعض شرکا نے موجودہ حکمران جماعت، پاکستان تحریک انصاف کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور موقف اپنایا کہ جب قبائلی علاقوں میں اصلاحات کیلئے تحریک چل رہی تھی تو مذکورہ جماعت اس کی بھرپور حمایت کر رہی تھی، لیکن جب اقتدار میں آئے تو، بقول اُن کے، ''اُنہوں نے اصلاحاتی عمل میں روکاٹیں کھڑی کیں''۔
خیبر ایجنسی سے تعلق رکھنے والے ٹرائبیل یوتھ موومنٹ کے سرگرم رکن ودود آفریدی نے 'وائس آف امریکہ' کے ساتھ بات چیت میں کہا کہ ''موجودہ حکومت قبائلی علاقوں کو قومی دھارے میں شامل کرنے میں مخلص نہیں''۔
اُنہوں کہا کہ'ٹرئبیل یوتھ موومنٹ' موجودہ حکومت کی جانب سے قبائلی اصلاحات کے حوالے سے بنائی جانے والے 'ٹاسک فورس کمیٹی' کو یکسر مسترد کرتی ہے؛ کیونکہ، بقول اُن کے، ''اس میں اُن افراد کو شامل کیا گیا جو فاٹا اصلاحات کے شدید مخالف تھے''۔
اُنہوں نے کہا کہ پچھلی دو ہائیوں سے قبائلی علاقوں میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کی وجہ سے نظام زندگی تباہ ہو چکا ہے، جس کی فوری بحالی کے لئے اصلاحاتی پیکج میں تین فیصد حصہ این ایف سی ایورڈ میں سے دینے کا وعدہ پورا کیا جائے۔
'ٹرائبل یوتھ موومنٹ' کے 10 رکنی وفد نے گورنر خیبر پختونخوا، شاہ فرمان کے ساتھ اپنے مطالبات منوانے کے سلسلے میں ملاقات کی اور بعد میں ٹرائبل یوتھ موومنٹ کے سربراہ نے میڈیا کے نمائندوں کا بتایا کہ گورنر نے تمام مطالبات جلد از جلد حل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے؛ اور مستقبل میں قبائلی اضلاع میں لوگوں کے مسائل اور کرپشن کے خاتمے کے لئے یوتھ ٹاسک فورس بنانے کا وعدہ کیا ہے، جس میں ہر علاقے کے نمائندے شامل ہونگے۔
ٹرائبیل یوتھ موومنٹ کے رہنمائوں کا کہنا تھا کہ تمام سیاسی پارٹیوں کے رہنمائوں اور فاٹا کے موجودہ اور سابق ارکان قومی اسمبلی کو احتجاجی دھرنے میں شرکت کی دعوت دی گئی تھی۔ تاہم، صرف عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما، حاجی غلام احمد بلور اس میں شریک تھے۔