بھارت کی ریاست مہاراشٹرا کے گادھی جل گاؤں میں مال گاڑی نے ریلوے ٹریک پر سوئے ہوئے 14 مزدوروں کو کچل کر ہلاک کر دیا ہے۔ مزدور طویل سفر پیدل طے کرنے کے باعث رات کو آرام کی غرض سے ریلوے ٹریک پر سو رہے تھے۔
بھارتی نشریاتی ادارے 'این ڈی ٹی وی' کے مطابق جمعے کی صبح مال گاڑی کی زد میں آنے والے مزدور ان 20 مزدوروں میں شامل تھے جو مہاراشٹرا کے علاقے جلنا سے 157 کلو میٹر کا سفر پیدل طے کر کے ریاست مدھیہ پردیش جا رہے تھے۔
بھارت میں کرونا وائرس کے سبب لاک ڈاؤن کی وجہ سے گنجان آباد ریاستوں میں پھنس جانے والے مزدور واپس اپنے آبائی علاقوں کو لوٹ رہے ہیں۔
ہر قسم کی ٹرانسپورٹ بند ہونے کی وجہ سے لوگ پیدل ہی سفر کرنے پر مجبور ہیں۔
مزدوروں کی ہلاکت کا واقعہ جمعے کی صبح پانچ بج کر تیس منٹ کے قریب اس وقت پیش آیا جب مال گاڑی پٹرول اور ڈیزل لے کر ضلع اورنگ آباد کے گادھی جل گاؤں سے گزر رہی تھی۔
واقعے میں زخمی ہونے والے دیگر پانچ مزدوروں کو اسپتال پہنچا دیا گیا ہے۔
بھارتی وزیرِ ریلوے نے دعویٰ کیا ہے کہ مال گاڑی کے ڈرائیور نے مزدوروں کو ریلوے ٹریک پر سوتا دیکھ کر ٹرین روکنے کی کوشش کی تھی۔ تاہم واقع کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق متاثرہ مزدور لاک ڈاؤن کے دوران سڑکوں پر تعینات پولیس سے بچنے کے لیے ستانا اور کرمد کے درمیان واقع ریلوے ٹریک پر پیدل سفر کر رہے تھے۔
بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی نے اپنے ایک ٹوئٹ میں واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے وزیر ریلوے شری پیوش گویل سے بات کی ہے اور وہ صورتِ حال کو دیکھ رہے ہیں۔