امریکہ کی فوج کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل مارک ملے سمیت دیگر اعلیٰ افسران نے کرونا وائرس کی احتیاط کے پیشِ نظر خود کو قرنطینہ کر لیا ہے جب کہ وائٹ ہاؤس کے سینئر مشیر اسٹیفن ملر کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔
پینٹاگون کے حکام نے تصدیق کی ہے کہ جنرل مارک ملے وائس چیئرمین جنرل جان ہیٹن اور دیگر اعلیٰ فوجی افسران نے گزشتہ ہفتے کوسٹ گارڈ کے وائس کمانڈنٹ ایڈمرل چارلس رے کے ساتھ ایک اجلاس میں شرکت کی تھی جن کا کرونا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔
پینٹاگون کے حکام کے مطابق اعلیٰ فوجی افسران کی یہ ملاقات گزشتہ ہفتے ایک محفوظ ٹینک میں ہوئی تھی جس کے بعد افسران کا کرونا ٹیسٹ کیا گیا جس میں وبا کے کوئی آثار نہیں پائے گئے۔
پینٹاگون کے ترجمان جوناتھن ہوفمین نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ احتیاطی تدابیر کے پیشِ نظر اجلاس میں شریک تمام افسران نے خود کو قرنطینہ کر لیا ہے اور کسی افسر میں کرونا کی علامات نہیں پائی گئیں۔
محکمۂ دفاع کے سینئر حکام کے مطابق کرونا سے متاثرہ کوسٹ گارڈ کے ایڈمرل چارلس رے جس اجلاس میں شریک تھے اس میں چار فورسز کے سربراہان، آرمی چیف جنرل جیمس مک کونویلے، چیف آف نیول آپریشن ایڈمرل مائیک گلڈے، ایئر فورس چیف آف اسٹاف جنرل چارلس براؤن اور چیف آف اسپیس آپریشن جنرل جان جے ریمنڈ شریک تھے۔
اس کے علاوہ میرین اسسٹنٹ کمانڈنٹ جنرل گیر ی تھامس بھی اجلاس کا حصہ تھے۔
ایڈمرل رے سے نیشنل گارڈ بیورو چیف جنرل ڈینئل ہوکنسن، سائبر کمانڈ چیف جنرل پاول نیکیسن سمیت دیگر افسران نے بھی ملاقات کی تھی۔
حکام کا کہنا ہے کہ یہ واضح نہیں ہے کہ ایڈمرل چارلس رے کو کرونا وائرس کہاں سے لگا۔ تاہم اختتامِ ہفتہ پر اُنہیں کرونا کی معمولی علامات ظاہر ہونا شروع ہوئیں جس کے بعد پیر کو اُن کا کرونا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔
محکمۂ دفاع کے حکام نے وائس آف امریکہ کو بتایا ہے کہ سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونشن (سی ڈی سی) کی ہدایات کی روشنی میں عسکری قیادت نے خود کو قرنطینہ کر لیا ہے۔
جنرل مارک ملے، امریکہ کے وزیرِ خارجہ مارک ایسپر اور محکمۂ دفاع کے دیگر حکام کا 27 ستمبر کو کرونا ٹیسٹ اُس وقت منفی آیا تھا جب انہوں نے وائٹ ہاؤس میں جنگوں میں ہلاک ہونے والے فوجیوں کے اہلِ خانہ کے اعزاز میں دی جانے والی ایک تقریب میں شرکت کی تھی۔
حکام کے مطابق تقریب میں صدر ٹرمپ اور خاتونِ اول میلانیا ٹرمپ بھی شریک تھیں جن کا بعدازاں کرونا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔
وائٹ ہاؤس کے سینئر مشیر اسٹیفن ملر کا منگل کو کرونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے جس کے بعد انہوں نے خود کو قرنطینہ کر لیا ہے۔
ملر نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ گزشتہ پانچ روز سے وہ گھر سے ہی کام کر رہے ہیں اور خود کو الگ تھلگ کر رکھا ہے۔ ان کے بقول اس عرصے کے دوران وہ اپنا روز کرونا ٹیسٹ کراتے رہے ہیں جس کا رزلٹ منفی آتا رہا تاہم منگل کو ان کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔
یاد رہے کہ کرونا وائرس سے متاثرہ ملکوں کی فہرست میں امریکہ پہلے نمبر پر ہے جہاں اب تک دو لاکھ سے زیادہ افراد ہلاک اور 74 لاکھ سے زیادہ کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔