رسائی کے لنکس

خیبر ایجنسی میں دھماکے سے تین ہلاک


فائل فوٹو
فائل فوٹو

اطلاعات کے مطابق یہ دھماکا تحصیل باڑہ میں ہوا، مگر اس علاقے میں ذرائع ابلاغ کی رسائی نہ ہونے کے باعث یہاں پیش آنے والے واقعات کی آزاد ذرائع سے تصدیق تقریباً ناممکن ہے۔

پاکستان کے قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں ہونے والے ایک بم دھماکے میں کم ازکم تین فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔

سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق تحصیل باڑہ میں بدھ کو یہ دھماکا اس وقت ہوا جب فوج کے اہلکار دیسی ساختہ بارودی سرنگوں کی صفائی کا کام کر رہے تھے۔ فوج کا دعویٰ ہے کہ بیشتر علاقے کو بارودی سرنگوں سے صاف کیا جا چکا ہے۔

قبائلی علاقوں میں ذرائع ابلاغ کی رسائی نہ ہونے کے سبب یہاں پیش آنے والے واقعات کی آزاد ذرائع سے تصدیق تقریباً ناممکن ہے۔

اس سال جولائی میں فوج نے خیبر ایجنسی میں سکیورٹی آپریشن مکمل ہونے کا اعلان کیا تھا۔ اطلاعات کے مطابق فوج نے اہم سٹریٹجک علاقوں کو کالعدم تحریک طالبان پاکستان اور لشکر اسلام سے تعلق رکھنے والے شدت پسندوں سے آزاد کرا لیا ہے۔

فوجی آپریشن مکمل ہونے کے بعد علاقے میں معمول کی سرگرمیاں شروع کر دی گئیں ہیں اور وہاں سے بے گھر ہونے والے رہائشیوں کی واپسی کا عمل جاری ہے۔

فاٹا ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق، 41,000 خاندان اپنے گھروں کو واپس جا چکے ہیں جبکہ دیگر 16,000 خاندانوں کی واپسی کا عمل رواں ہفتے پیر سے شروع کیا گیا ہے جسے ایک ماہ تک مکمل کر لیا جائے گا۔ اگلے مرحلے میں 25,000 خاندانوں کو واپس بھیجا جائے گا۔

رواں ہفتے ہی باڑہ کے تحصیل اسپتال کو سات سال کے تعطل کے بعد عوام کے لیے کھول دیا گیا۔ شدت پسندوں نے متعدد بار اس اسپتال کو نشانہ بنایا۔

جولائی میں خیبر پختونخوا کے گورنر نے ایک اجلاس میں فیصلہ کیا تھا کہ خیبر ایجنسی میں بڑے صنعتی یونٹ قائم کیے جائیں۔

XS
SM
MD
LG