شمالی کوریا میں قید تین امریکی شہریوں نے امریکی حکومت سے اپنی رہائی کے لیے اعلیٰ عہدیداران کو پیانگ یانگ بھیجنے کی اپیل کی ہے۔
تینوں امریکی باشندوں نے یہ اپیل شمالی کوریا کا حال ہی میں دورہ کرنے والے امریکی صحافیوں کو انٹرویوز دیتے ہوئے کی ہے جن کا اہتمام شمالی کوریا کی حکومت نے کیا تھا۔
امریکی نشریاتی ادارے 'سی این این' اور خبر رساں ایجنسی 'ایسوسی ایٹڈ پریس' سے منسلک صحافیوں کا یہ وفد شمالی کوریا کی حکومت کی دعوت پر وہاں پہنچا تھا ۔
صحافیوں کے مطابق انہیں ان انٹرویوز کے متعلق پہلے سے نہیں بتایا گیا تھا اور شمالی کوریا کی حکومت نے انہیں اچانک دارالحکومت پیانگ یانگ طلب کرکے ہر قیدی کے ساتھ پانچ، پانچ منٹ گفتگو کرنے کی اجازت دی۔
مقامی حکام کی موجودگی میں کیے جانے والے ان ویڈیو انٹرویوز میں تینوں امریکی شہریوں - کینتھ بائی، میتھیو ملر اور جیفری فاؤل – نے امریکی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنا کوئی اعلیٰ اہلکار شمالی کوریا بھیجے جو ان کی رہائی کے لیے پیانگ یانگ کی حکومت سے مذاکرات کرسکے۔
کینتھ بائی نے – جو شمالی کوریا میں 15 سال قید کی سزا کاٹ رہے ہیں - اپنے انٹرویو میں اپیل کی کہ ان کی صحت خراب ہورہی ہے ۔
کورین نژاد امریکی شہری کینتھ کو شمالی کوریا کی حکومت نے نومبر 2012ء میں اس وقت حراست میں لیا تھا جب وہ وہاں سیاحوں کے ایک گروپ کی قیادت کر تے ہوئے راسن شہر کا دورہ کر رہے تھے۔
میتھیو ملر نے اپنے انٹرویو میں امریکی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ ان کی رہائی کے معاملے کو اپنی ترجیح بنائے۔ ملر پر الزام ہے کہ رواں سال اپریل میں پیانگ یانگ پہنچنے کے بعد انہوں نے اپنا ویزہ پھاڑ دیا تھا اور شمالی کوریا کی حکومت سے پناہ طلب کی تھی۔
ویڈیو انٹرویو میں 56 سالہ فاؤل نے کہا کہ وہ جیل میں اپنے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک سے مطمئن ہیں۔
فاؤل بھی اپریل میں شمالی کوریا پہنچے تھے اور ان پر الزام ہے کہ انہوں نے مقامی قوانین کی خلاف ورزی کی تھی۔ امریکی سفارتی حکام کا کہنا ہے کہ فاؤل کے کمرے سے انجیل کا نسخہ برآمد ہوا تھا جو بظاہر ان کی گرفتاری کی وجہ بنا۔
شمالی کوریا کے حکام نے ملر اور فاؤل کو کوئی سزا نہیں دی ہے اور ان کے خلاف مقدمہ چلانے کی تیاری کی جارہی ہے۔
یہ انٹرویوز سامنے آنے کے بعد امریکی محکمۂ خارجہ نے تینوں شہریوں کی بحفاظت رہائی اور تحفظ کو اپنی پہلی ترجیح قرار دیتے ہوئے وضاحت کی ہے کہ امریکی انتظامیہ ان کی رہائی کے لیے شمالی کوریا کی حکومت سے بالواسطہ رابطے میں ہے۔
'اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ' کی ترجمان جین ساکی نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ پیانگ یانگ میں تعینات سوئیڈن کے سفارت کاروں نے جیل میں تینوں امریکی شہریوں سے ملاقات کی ہے اور سوئیڈش سفارت خانے اس معاملے پر امریکی حکومت کے ساتھ مستقل رابطے میں ہے۔