ایجبسٹن ٹیسٹ کے تیسرے روز الیسٹر کک اور الیکس ہیلز نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے بغیر کوئی وکٹ گنوائے 120 رنز بنالئے، یوں ناصرف پاکستان کی 103 رنز کی برتری ختم ہوگئی بلکہ انگلش ٹیم نے 17 رنز کی برتری بھی حاصل کرلی جبکہ 10 وکٹیں ابھی باقی ہیں۔
جمعہ کو تیسرے دن کے کھیل کے اختتام پر کک 64 اور ہیلز 50 رنز کے ساتھ کریز پر موجود تھے۔اس سے قبل پاکستان ٹیم پہلی اننگز میں 400 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی تھی۔
جمعہ کو پاکستان نے 257 رنز تین کھلاڑی آؤٹ پر نامکمل اننگزشروع کی لیکن یونس خان انفرادی اسکور میں صرف 10 رنز کے اضافے کے بعد ووکس کی گیند پر وکٹ کے پیچھے کیچ آؤٹ ہوگئے۔
یونس خان اپنے آخری چھ ٹیسٹ میچز کی پانچویں اننگز میں 25 اور31 رنز کے درمیان آؤٹ ہوئے ہیں۔
اسد شفیق کو اسٹیورٹ براڈ نے صفر پر کلین بولڈ کیا، مصباح الحق 56 رنز کی اننگز کھیل کر اینڈرسن کا شکار بنے۔ اس کے بعد سرفراز احمد کے سوا کوئی بیٹسمین ڈبل فیگر میں اسکور نہ کرسکا اوریوں پوری ٹیم 400 رنز ہی بناسکی اور حریف ٹیم کے خلاف صرف 103 رنز کی برتری حاصل کرپائی۔
یہ نویں مرتبہ ہے جب پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف اسی کی سرزمین پرپہلی اننگز میں 100 یا اس سے زائد رنز کی برتری حاصل کی ہے، چار میچزمیں پاکستان نے کامیابی حاصل کی، اتنے ہی ٹیسٹ ڈرا ہوئے جبکہ ایک میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
انگلینڈ کی طرف سے اسٹیورٹ براڈ اور ووکس نے تین، تین جبکہ اینڈرسن نے دو وکٹیں حاصل کیں۔
103 رنز کے خسارے کے ساتھ انگلش اوپنرز نے اننگز کا آغاز پراعتماد انداز میں کیا اور پاکستان کے کسی بھی بولر کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے کھل کر اسٹروکس کھیلے اور بغیر کسی نقصان کے 120رنز بنالئے اور پاکستان کی 103رنز کی برتری کو بآسانی ختم کردیا۔