خیبر پختونخواہ کے صوبائی دارالحکومت میں سول سوسائٹی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ دہشت گرد حملوں میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچانے سمیت دہشت گردی و انتہا پسندی سے نمٹنے کے لیے وضع کردہ قومی لائحہ عمل پر سنجیدگی سے عملدرآمد کو یقینی بنائے۔
16 دسمبر 2014ء کو آرمی پبلک اسکول پر ہونے والے بدترین مہلک حملے کی تیسری برسی کے موقع پر ہفتہ کو متاثرہ اسکول سمیت صوبے کے مختلف شہروں کے اسکولوں میں خصوصی دعائیہ تقاریب کا اہتمام کیا گیا۔
اس حملے میں 100 سے زائد بچوں سمیت 144 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
پشاور پریس کلب کے باہر سول سوسائٹی کے نمائندؤں نے علامتی طور پر ایک تعلیمی دھرنا دیا جس میں دہشت گردی کے خلاف موثر اقدام خصوصاً تعلیمی اداروں کے تحفظ کی بابت مطالبات کیے گئے ۔
دھرنے میں شامل شفیق گگیانی نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ آرمی پبلک اسکول حملے کے بعد جو قومی لائحہ عمل ترتیب دیا گیا تھا اس کی روح کے مطابق اس پر عملدرآمد نہ ہونے کی وجہ سے صورتحال اب بھی باعث تشویش ہے۔
"اے پی ایس کے بعد جو نیشنل ایکشن پلان بنایا گیا تھا وہ صرف ایک ڈرامہ تھا۔۔۔جو آئینی ترمیم انھوں نے کی کہ ہم اس طرح کے سانحات میں ملوث دہشت گردوں کو سزا دیں گے لیکن بدقسمتی سے وہ دہشت گرد انھوں نے مہمان بنا کر رکھا ہوا ہے تو ہم حکومت سے اور ریاستی نمائندوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ دہشت گردوں کو اپنے کیفرکردار تک پہنچائیں۔"
اس واقعے کی ذمہ داری کالعدم دہشت گرد تنظیم تحریک طالبان پاکستان نے قبول کی تھی اور اس حملہ کا مبینہ منصوبہ ساز عمر منصور عرف عمر نرے گزشتہ سال افغانستان میں ہونے والے ایک ڈرون حملے میں مارا گیا تھا۔ اسی تنظیم کا ایک اور شدت پسند اور مرکزی ترجمان احسان اللہ احسان پاکستانی حکام کی تحویل میں ہے۔
اس حملے کے دو سال بعد دہشت گردوں نے چارسدہ میں واقع باچا خان یونیورسٹی پر بھی حملہ کیا تھا جس میں طلبا سمیت 21 افراد ہلاک ہوگئے تھے جب کہ یکم دسمبر کو پشاور میں ہی ایک زرعی تربیتی مرکز کو بھی دہشت گردوں نے نشانہ بنایا تھا۔
وفاقی اور صوبائی حکومتیں دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں جاری رکھنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہہ چکی ہیں خاص طور پر تعلیمی اداروں کے تحفظ کے لیے بھی اقدام کیے گئے ہیں لیکن سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں سے راہ فرار اختیار کرنے والے عسکریت پسند آسان اہداف کو نشانہ بناتے رہتے ہیں اور سیکورٹی فورسز ان پر پوری طرح نظر رکھے ہوئے ہیں۔
اس دن کی مناسبت سے اپنے پیغام میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ قومی لائحہ عمل کے تحت سکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کو شکست دی ہے اور سکیورٹی فورسز کو پوری قوم کی حمایت حاصل ہے۔
انھوں نے قوم پر زور دیا کہ وہ مذہبی، گروہی، مسلکی اور نسلی امتیاز سے پاک جمہوری معاشرہ بنانے میں اپنا کردار ادا کرے۔