رسائی کے لنکس

میموریل ڈے: جب امریکہ کے لیے جان دینے والے فوجیوں کو یاد کیا جاتا ہے


  • میموریل ڈے امریکی فوج میں خدمات انجام دیتے ہوئے اپنی جان دینے والوں کی یاد میں منایا جاتا ہے
  • اس دن کو منانے کا آغاز امریکی خانہ جنگی سے آغاز ہوا جب 1861 اور 1865 کے درمیان غلامی کے تنازع میں یونین اور کنفیڈریٹ کی مخالف فورسز میں شامل چھ لاکھ سے زائد فوجیوں کی جان گئی تھی۔

امریکہ میں مئی میں منایا جانے والا میموریل ڈے خدمات انجام دیتے ہوئے جان دینے والے امریکی فوجیوں کا یادگاری دن سمجھا جاتا ہے لیکن اب یہ دن موسم گرما کے غیر سرکاری آغاز اور اشیا کی بڑی سیل کا موقع بن گیا ہے۔

تاہم جن کے پیاروں نے جنگوں میں جان دی ہے وہ اس سے گہری ذاتی وابستگی رکھتے ہیں۔


یادگاری دن کیوں منایا جاتا ہے؟

کانگریشنل ریسرچ سروس کے مطابق میموریل ڈے ان لوگوں کی یاد کا دن ہے جنہوں نے امریکی فوج میں خدمات انجام دیتے ہوئے اپنی جان دے دی۔

اس دن کی مناسبت سے تمام امریکیوں کو سہپر تین بجے ایک لمحے کی خاموشی اختیار کرنے کے ساتھ توقف کرنے کی ترغیب دی جاتی ہے۔


میموریل ڈے منانے کا آغاز کیسے ہوا؟

اس تعطیل کا امریکی خانہ جنگی سے آغاز ہوا جب 1861 اور 1865 کے درمیان غلامی کے تنازع پر یونین اور کنفیڈریٹ کی مخالف فورسز میں شامل چھ لاکھ سے زیادہ فوجیوں کی جان گئی تھی۔

اس سلسلے میں پہلا دن 30 مئی 1868 کو منایا گیا جسے اس وقت "ڈیکوریشن ڈے" کہا جاتا تھا۔

اس دن یونین کے سابق فوجیوں کی ایک تنظیم نے جنگ میں ہلاک ہونے والے فوجیوں کی قبروں کو پھولوں سے سجانے کا مطالبہ کیا تھا۔

مقامی سطح پر یہ دن پہلے نیو یارک کے واٹر لو کے مقام پر منایا جاتا تھا اور پھر اسے 5 مئی 1866 کو رسمی طور پر منانے کا آغاز ہوا اور یوں یہ مقام اس تعطیل کی جائے پیدائش بنا۔

کیا میموریل ڈے ہمیشہ سے تنازعات کا باعث رہا ہے؟

شروع ہی سے لوگوں میں یہ خدشات تھے کہ اس دن کو اس کے اصل تناظر سے مختلف منایا جائے گا۔

اخبار نیو یارک ٹائمز نے 1869 میں لکھا کہ یہ چھٹی "مقدس" بن سکتی ہے اور اگر اس میں رونق، عشائیہ اور تقریر پر زیادہ توجہ دی جائے تو یہ "مقدس" نہیں رہے گی۔

سال 1871 میں غلامی کے خاتمے کے حق میں رہنے والے فریڈرک ڈگلس نے آرلنگٹن کے قومی قبرستان میں ایک تقریر کے دوران اس خدشے کا اظہار کیا کہ امریکی شہری خانہ جنگی کے محرک یعنی غلامی کو بھول رہے ہیں۔

امریکہ میں کنفڈریٹ یادگاریں ہٹانے کا معاملہ
please wait

No media source currently available

0:00 0:02:26 0:00

ریاست میساچوسٹس کی فِچبرگ اسٹیٹ یونیورسٹی میں انگریزی اور امریکن اسٹڈیز کے پروفیسر بین ریلٹن نے کہا کہ ان کے خدشات صحیح تھے۔

ان کے بقول اگرچہ 18 ہزار سے زیادہ سیاہ فام مردوں نے یونین آرمی میں خدمات انجام دیں لیکن بہت سی کمیونٹیز میں یہ تعطیل "وائٹ میموریل ڈے" بن گئی ہے۔ انہوں نے گزشتہ سال خبر رساں "ادارے ایسو سی ایٹڈ پریس" کو بتایا کہ ایسا خاص طور پر "جم کرو " نام سے جانے جانے والے نسلی امتیاز کے قوانین کے دور میں ہوا۔

میموریل ڈے کیسے بدلا ہے؟

یونیورسٹی آف اوریگون میں تاریخ کے ایمریٹس پروفیسر میتھیو ڈینس کہتے ہیں کہ یادگاری دن کی اہمیت میں اس وقت کمی دیکھنے میں آئی جب 11 نومبر 1918 کو پہلی جنگ عظیم کے خاتمے کی علامت کے طور پر "آرمسٹائس ڈے" منایا جانے لگا۔ 1938 تک آرمسٹائس ڈے ایک قومی تعطیل بن گیا اور اسے 1954 میں ویٹرنز ڈے کا نام دیا گیا۔

کانگریس نے 1971 میں ایک قانون کے ذریعہ میموریل ڈے کو 30 مئی کی بجائے مئی کے آخری پیر کو منانے کی منظوری دی۔


میموریل ڈے کو اشیا کی سیل اور سفر سے کیوں جوڑا جاتا ہے؟

پروفیسر ڈینس کے مطابق انیسویں صدی میں بھی اس دن کی تقریبات کے بعد پکنک اور پیدل دوڑ جیسی تفریحی سرگرمیاں شامل تھیں۔

سال 2002 میں لکھی گئی کتاب "اے ہسٹری آف میموریل ڈے: یونٹی، ڈسکارڈ اینڈ دی پرسوٹ آف ہیپی نیس" کے مطابق میموریل ڈے کی چھٹی امریکی ثقافت کی بیس بال کے کھیل جیسی سرگرمیوں اور آٹوموبائل کی ترقی، ہفتے میں پانچ روزہ کام کے ہفتے اور موسم گرما کی چھٹیوں کے ساتھ ساتھ ارتقا کے منازل طے کرتی گئی۔

امریکہ میں بیسویں صدی کے وسط تک چھٹی کے دن بہت کم کاروبار کھلنا شروع ہوئے۔

البتہ کتاب کے مصنفین رچرڈ ہارمنڈ اور تھامس کرن کے مطبق ایک بار جب چھٹی پیر کو منتقل ہوگئی تو کاروبار کرنے کے خلاف روایتی رکاوٹیں ختم ہونے لگیں۔

آج کل سیل اور سفر میموریل ڈے کی شناخت بن گئے ہیں۔

عراق اور افغانستان میں لڑنے والے نیوی سیل کے ایک ریٹائرڈ جیسن ریڈمین نے گزشتہ سال اے پی کو بتایا کہ وہ اپنے کھوئے ہوئے دوستوں کی عزت کرتے ہیں۔ ان کے بازو پر ان تیس مرنے والے فوجیوں کے نام ٹیٹو کے طور پر لکھے ہوئے ہیں جنہیں وہ ذاتی طور پر جانتے تھے۔

وہ چاہتے ہیں کہ جان دینے والے امریکی فوجیوں کو یاد رکھا جائے - ساتھ ہی وہ کہتے ہیں کہ لوگ لطف اندوز بھی ہوں لیکن اس خیال کے ساتھ کہ اس دن کی مناسبت اپنی زندگی دینے والوں کے ساتھ ہے۔

یہ تحریر زیادہ تر خبر رساں ادارے "ایسو سی ایٹڈ پریس" کی معلومات پر مبنی ہے۔

XS
SM
MD
LG