بالی وڈ اسٹار اکشے کمار کافی عرصے سے ایسی فلموں کا انتخاب کرتے آرہے ہیں جس میں کوئی نہ کوئی سماجی پیغام ہوتا ہے. ان کی فلمیں مثال کے طور پر 'ٹوائلٹ ایک پریم کتھا' اور 'پیڈ مین' میں بنیادی نوعیت کے مسائل کو اجاگر کیا گیا۔
اپنی نئی فلم 'مشن منگل' کی پروموشن تقریب میں اکشے کمار نے ایک اور سماجی رویے یعنی جنس کی بنیاد پر تفریق کو موضوع بنایا اور اس پر کھل کر بات کی۔
اکشے کمار کا کہنا تھا کہ وہ صنفی امتیاز کے سخت مخالف ہیں اور کوشش کرتے ہیں کہ ایسی فلموں میں کام نہ کریں جس میں صنفی امتیاز برتا گیا ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ فلم 'مشن منگل' پانچ ایسی خواتین سائنس دانوں کے گرد گھومتی ہے جو مریخ پر سیٹلائٹ بھیجنے کی جدوجہد میں مصروف ہیں۔
فلم میں ان سائنس دانوں کا کردار ودیا بالن، سوناکشی سنہا، تاپسی پنوں، کیرتی کلہاری اور نتھیا مینن نے ادا کیا ہے۔
اکشے کمارکا کہنا تھا کہ "جب لوگ یہ کہتے ہیں کہ 'مشن منگل' صرف خواتین پر مبنی فلم ہے تو میں چڑجاتا ہوں۔ ان کے بقول مرد اور خواتین کو برابر کا درجہ حاصل ہے اگر ہم سب برابر ہیں تو 'وومن اورینٹیڈ' کی اصطلاح نا مناسب ہے۔ جب کسی فلم کی کہانی مردوں کے گرد گھومتی ہے تو اس پر تنقید کیوں نہیں ہوتی۔
اکشے نے یہ بھی بتایا کہ "سائنسدان بننے کو خواتین کے لیے مجموعی طور پر زیادہ پسند نہیں کیا جاتا۔ اس فلم کے موضوع کے ذریعے یہ کوشش کی گئی ہے والدین جن کی بیٹی سائنس دان بننا چاہتی ہے اس کی حوصلہ افزائی کی جائے۔"
جگن شکتی کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم 'مشن منگل' کی نمائش 15 اگست کو ہو گی۔