چاند اِس ہفتے اپنا نیا روپ دکھلائے گا۔
بدھ کے روز دنیا کے کچھ حصوں میں چاند نہ صرف نیلے رنگ کا دکھائی دے گا بلکہ بڑی سائز کا، یعنی یہ ’سوپر مون‘ ہوگا۔ تاہم، اُسی روز مکمل چاند گرہن بھی ہوگی، سبھی ایک ساتھ۔
یہ منظر سنہ 1982ء کے بعد پہلی بار نمودار ہو رہا ہے، جب کہ اگلی بار اس قسم کا منظر 2037ء میں دیکھا جا سکے گا۔
امریکہ اور کینیڈا کے مغربی نصف علاقے میں چاند گرہن بدھ کو صبح سویرے صاف دکھائی دے گی، جب کہ بحرالکاہل سے لے کر ایشیا میں یہ منظرجمعرات کو دکھائی دے گا۔
امریکہ کے مشرقی ساحل پر یہ منظر نہیں دیکھا جاسکے گا۔ چاند اپنے جوبھن پر آئے گا تو اُسی وقت اُسے گرہن لگ جائے گی۔ یورپ، افریقہ اور جنوبی امریکی براعظم میں بھی یہ منظر نہیں دیکھا جاسکے گا۔
’بلو مون‘ ایک ہی ماہ کے اندر مکمل چاند کی ایک صورت ہوگی۔ ’سوپر مون‘ قریب تر اور ایک نیا چاند ہوگا، جو عام چاند کے مقابلے میں زیادہ روشن اور بڑا ہوتا ہے۔ مکمل چاند گرہن کے باعث یہ سرخ رنگ اختیار کرلے گا، جیسا کہ زمین کے مکمل سائے تلے آگیا ہو۔
میری لینڈ کے شہر گرین بیلٹ میں ناسا کا ’گوڈارڈ اسپیس فلائیٹ سینٹر‘ قائم ہے۔
پیر کے روز، مرکز کے چاند سے متعلق ماہر سائنس داں، نوح پیترو نے بتایا کہ ’’میں اِسے چاندوں کا ’سوپر بول‘ کہوں گا‘‘۔
دیگر ماہرین اِسے ’’سوپر بلو بلڈ مون‘‘ کا نام دے رہے ہیں۔
کچھ بھی ہو، یہ اپنی جانب دھیان مبذول کراکے رہے گا، شرط صرف یہ ہے کہ اُس مقام پر آسمان بادلوں سے ڈھکا ہوا نہ ہو۔
’ناسا‘ کیلی فورنیا اور اریزونا میں قائم اپنے ٹیلی اسکوپس کے ذریعے، ایسٹرن ٹائم کے مطابق، بدھ، 31 جنوری کو، پانچ بج کر 30 منٹ صبح کو ایک گھنٹے تک چاند کے منظر کی براہ راست ’لائیو اسٹریمننگ‘ پیش کرے گا۔