رسائی کے لنکس

مظاہروں کے تناظر میں تھائی شہنشاہ کا اتفاق سے رہنے کا پیغام


(فائل فوٹو)
(فائل فوٹو)

شہنشاہ کے احترام نے حزب اختلاف کے حامیوں نے اپنے ایک ہفتے طویل احتجاج کو عارضی طور پر روک رکھا ہے۔

تھائی لینڈ میں حالیہ مظاہروں کے پس منظر میں بادشاہ بھومیبول اڈلیاڈج نے اپنے ہم وطنوں سے کہا ہے کہ ’’ملک کی خاطر وہ ایک دوسرے کی حمایت کریں‘‘۔

یہ بات انہوں نے جمعرات کو اپنی 86 ویں سالگرہ کے موقع پر قوم سے خطاب میں کہی۔

شہنشاہ کے احترام نے حزب اختلاف کے حامیوں نے اپنے ایک ہفتے سے جاری احتجاج کو عارضی طور پر روک رکھا ہے۔ شہنشاہ اڈلیاڈج کو تھائی لینڈ میں قوم کو متحد رکھنے والی شخصیات مانا جاتا ہے۔

حزب اختلاف کے احتجاجی مظاہروں کا مقصد موجودہ حکومت کو ہٹانا ہے جسے وہ ’’نااہل اور بدعنوان‘‘ گردانتے ہیں۔ اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ وہ جمعہ سے دوبارہ اپنی کوششیں شروع کریں گے۔

وزیراعظم ینگلک شیناواترا کے مخالفین ان سے استعفے اور اقتدار غیر منتخب کونسل کے حوالے کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

گزشتہ ہفتے چار افراد کے ہلاک اور درجنوں کے زخمی ہونے کے بعد مظاہروں میں تشدد کا عنصر غالب آنے کا خدشہ پیدا ہوگیا تھا۔

تاہم منگل کو حالات کی کشیدگی میں کچھ کمی ہوئی جب پولیس نے حکومت کے احکامات پر مظاہرین کے خلاف کارروائی روک دی جن کا منصوبہ سرکاری عمارات پر قبضہ کرنے کا تھا۔

موجودہ کشیدگی بنکاک کے متوسط، شاہ پسند امراء اور وزیراعظم کے حمایتوں کے درمیان ہے۔ شیناواترا اور ان کے بھائی تھاکسن شیناواترا کے حمایتوں میں زیادہ تر غریب دیہاتی شامل ہیں۔

حالیہ مظاہرے کچھ ہفتے پہلے ایک حکومتی بل پر شروع ہوئے جس کے تحت جلاوطن تھاکسن ملک واپس آکر دو سال کی قید سے مبرا ہوسکتا ہے۔ سینٹ نے اس قانونی مسودے کو رد کردیا تھا مگر حزب مخالف کا احتجاج جاری ہیں۔
XS
SM
MD
LG