کراچی میں دستی بم دھماکوں کے لئے عام ٹینس بال کے استعمال کی خبروں نے تو سب کو حیران کیا ہی تھا، اب ہیلی کیم بھی اس حوالے سے مشکوک ہوگیا ہے۔ اسی لئے، خاص خاص مواقع پر سیکورٹی کی غرض سے بند کی جانے والی موبائل فون سروس کی طرح کراچی میں ہیلی کیم یا ڈرون کیمروں پر پابندی لگادی جاتی ہے۔
کراچی میں پچھلے چار دنوں سے دفاعی نمائش آئیڈیاز 2014 جاری ہے۔ لہذا، سیکورٹی کی غرض سے نومبر کے آخری ہفتے سے 5 دسمبر تک ہیلی کیم پر پابندی عائد ہے۔
شہر میں زیادہ تر ڈرون کیمرے یا ہیلی کیم نجی نیوز ٹی وی چینلز کی ملکیت ہیں۔ تاہم، خال خال لوگوں نے اپنے طور پر بھی یہ شوق اپنایا ہوا ہے۔
وائس آف امریکہ کے نمائندے کو معلوم ہوا ہے کہ سیکورٹی ایجنسیاں کراچی میں مکمل طور پر ہیلی کیمز پر پابندی کی خواہشمند ہیں۔ اس کے لئے، انہوں نے وفاقی حکومت اور خاص طور سے وزارت داخلہ کے لئے تجویز تیار کر رکھی ہے۔
اب تک تین موقعوں پر ہیلی کیم کے استعمال پر پابندی لگ چکی ہے۔ آئیڈیاز 2014ء سے پہلے محرم اور اس کے بعد 18 اکتوبر کو پاکستان پیپلز پارٹی کی ریلی کے موقع پر۔
کراچی کے علاوہ راولپنڈی انتظامیہ بھی حالیہ محرم کے دوران جلوسوں اور مجلسوں کی سیکورٹی یقینی بنانے کی غرض سے ہیلی کیمز پر پابندی لگاچکی ہے۔
اس حوالے سے سندھ پولیس چیف غلام قادر تھیبو نے میڈیا کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ 'ہم کراچی میں ڈرون کیمروں کے آزادانہ استعمال کے متحمل نہیں ہو سکتے'۔
حال ہی میں نجی ٹی وی ’ڈان‘ سے بات چیت میں ان کا یہی کہنا تھا کہ ’ہمیں خدشہ ہے کہ کہیں ان ہیلی کیمز کو دہشت گردانہ مقاصد کے لئے استعمال نہ کیا جانے لگے۔ اس طرح کی مشین کو دھماکا خیز مواد کے ساتھ استعمال کیا جا سکتا ہے'۔
ادھر ایک اور سیکورٹی عہدیدار ڈی آئی جی جنوبی بیرسٹر عبدالخالق شیخ کا کہنا ہے کہ 'ان ہیلی کیمز کو نگرانی کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔اس لئے، ہم مکمل پابندی کے حامی ہیں‘۔
تاہم، ٹی وی چینلز کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ پابندی مسئلے کا حل نہیں۔ اس کے لئے سخت قواعد و ضوابط بھی بنائے جاسکتے ہیں، جن پر عمل درآمد سب کے لئے لازمی ہو۔
صوبہ خیبر پختونخواہ کا داخلہ و قبائلی امور کا محکمہ بھی حالیہ مہینوں میں ہیلی کیمز پر پابندی عائد کرچکا ہے۔ اس حوالے سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ہیلی کیم حساس تنصیبات کے لئے مستقل خطرہ ہیں۔ انہیں روکنے کے لئے یہ محکمہ اب تک کئی ٹی وی چینلز کو شوکاز نوٹس بھی جاری کرچکا ہے۔
ہیلی کیم اڑانے کے شوقین کراچی کے ایک شہری شہریار نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ وہ شوقیہ طور پر ڈرون یا ہیلی کیم اڑاتے ہیں۔ ان کے کیم کی قیمت قریب دو لاکھ ہے۔ اسے انہوں نے بیرون ملک سے منگوایا تھا۔
شہریار کے مطابق وہ اپنا شوق پورا کرنے کے لئے متعدد بار اسے ساحل سے گہرے سمندروں کے اوپر اور تھر کے صحراوٴں میں اڑا چکے ہیں۔