رسائی کے لنکس

حوثی باغیوں کا تل ابیب پر ڈرون حملہ، سائرن نہ بجنے کی تحقیقات کا آغاز


  • اسرائیلی فوج اور ایمرجنسی سروسز نے ڈرون حملے میں شہریوں کے ہلاک و زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔
  • فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی کے لیے اسرائیل کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری رہے گا، ترجمان حوثی
  • فوج نے ڈرون حملے کے بعد ہنگامی الارم نہ بجنے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے، اسرائیلی حکام
  • فوج کے اندازے کے مطابق ڈرون ایرانی ساختہ صمد تھری کا جدید ماڈل ہے جسے یمن سے تل ابیب کی جانب فائر کیا گیا تھا، اسرائیلی فوجی ترجمان
  • جمعے کو کیے گئے حملے میں 'یفا' نامی ایک نیا ڈرون استعمال کیا گیا ہے جو ریڈار اور میزائل شکن نظام سے بچ کر ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے، حوثی ترجمان

ویب ڈیسک _ یمن کے حوثی باغیوں نے اسرائیل کے شہر تل ابیب پر جمعے کو ڈرون حملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور چار زخمی ہوگئے ہیں۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق اسرائیلی فوج اور ایمرجنسی سروسز نے ڈرون حملے میں شہریوں کے ہلاک و زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے جب کہ یمن کے حوثی باغیوں کے ترجمان یحیٰ ساری نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی کے لیے اسرائیل کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری رہے گا۔

اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ فوج نے ڈرون حملے کے بعد ہنگامی الارم نہ بجنے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ البتہ ابتدائی رپورٹس کے مطابق ڈرون کی شناخت کر لی گئی تھی لیکن انسانی غلطی کی وجہ سے سائرن نہیں بجے تھے۔

اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ڈرون حملے کے بعد فضائی حدود کی حفاظت کے لیے فضائی نگرانی بڑھا دی گئی ہے۔

تل ابیب کے میئر کا کہنا ہے کہ ملک کے معاشی شہر میں ڈرون حملے کے بعد ہنگامی الرٹ جاری کر دیا ہے۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینئل ہگاری نے جمعے کو صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ فوج کے اندازے کے مطابق ڈرون ایرانی ساختہ صمد تھری کا جدید ماڈل ہے جسے یمن سے تل ابیب کی جانب فائر کیا گیا تھا۔

دوسری جانب حوثی ترجمان یحیٰ ساری نے ٹی وی پر جاری ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ تل ابیب ان کا اہم ہدف ہے جو ان کے ہتھیاروں کی رینج میں آتا ہے۔

ترجمان کے بقول جمعے کو ہونے والے حملے میں 'یفا' نامی ایک نیا ڈرون استعمال کیا گیا ہے جو ریڈار اور میزائل شکن نظام سے بچ کر ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ آپریشن کے دوران کامیابی سے ہدف حاصل کر لیا گیا ہے۔

حوثیوں نے تل ابیب میں جس عمارت کو نشانہ بنایا وہ امریکی سفارت خانے سے بالکل قریب واقع ہے۔

اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ حملے میں استعمال ہونے والے ڈرون کے ٹکڑوں سے معلوم ہوتا ہے کہ اس طرح کے ڈرون ایران کے حمایت یافتہ عسکری گروپس استعمال کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ غزہ جنگ کے آغاز کے بعد سے اسرائیل اپنی شمالی سرحد پر لبنانی عسکری تنظیم حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔

ایران کے حمایت یافتہ یمن کے حوثیوں اور لبنانی عسکری تنظیم حزب اللہ کی کارروائیوں کے بعد بڑے پیمانے پر کشیدگی پھیلنے کے خدشات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیل اور حماس کا حالیہ تنازع سات اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملے کے بعد شروع ہوا تھا جس میں 1200 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

اسرائیل کی جوابی کارروائیوں میں حماس کے زیرِ انتظام غزہ کے محکمۂ صحت کے مطابق اب تک 38 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔

اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لی گئی ہیں۔

فورم

XS
SM
MD
LG