رسائی کے لنکس

امریکہ نے یوکرین کو کون کون سے ہتھیار فراہم کیے؟


ویب ڈیسک — امریکہ یوکرین کو فروری 2022 میں روس کے حملےکے بعد سے اب تک تقریباً 66 ارب ڈالر کی فوجی امداد فراہم کرچکا ہے۔ تاہم پیر کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے احکامات کے بعد امداد کا یہ سلسلہ رک گیا ہے۔

یوکرین کو دی جانے والی امداد کی منظوری سابق صدر جو بائیڈن نے دی تھی اور اسے محکمۂ خارجہ کی جانب سے امریکہ کی "یوکرین کی خود مختاری اور جغرافیائی سالمیت کے لیے غیر متزلزل حمایت" قرار دیا گیا تھا۔

صدر ٹرمپ کے اقتدار میں آنے کے بعد جنگ سے متعلق ان کے مختلف نقطۂ نگاہ کی وجہ سے امریکی پالیسی بھی تبدیل ہورہی ہے۔

یہاں یوکرین جنگ کے تین برسوں کے دوران امریکہ کی جانب سے کیف کو فراہم کی گئی فوجی امداد کا ایک مختصر جائزہ پیش کیا جارہا ہے جو رواں برس 20 جنوری کو محکمۂ خارجہ کی فراہم کردہ فہرست پر مشتمل ہے۔

فضائی دفاع

جنگ کے آغاز ہی سے روس نے یوکرین پر مسلسل اور بے دریغ فضائی حملوں کا سلسلہ شروع کیا۔ روس کی فوجی قوت کے خلاف امریکہ نے یوکرین کا فضائی دفاعی نظام مضبوط کیا اور اس کے لیے انتہائی جدید اور مؤثر آلات اور ہتھیار فراہم کیے۔ ان میں زمین سے فضا میں مار کرنے والی پیٹریاٹ توپیں بھی شامل ہیں۔ یورپ نے بھی یوکرین کو ایسے سسٹمز فراہم کیے ہیں۔

امریکہ نے فضائی دفاع کے لیےیوکرین کو 12 "نیسیم" اور "ہاک" سسٹم اور گولہ باردو بھی فراہم کیے۔ اس کے علاوہ امریکہ نے یوکرین کو تین ہزار سے زائد طیارہ شکن اسٹرنگر میزائل بھی دیے۔

فضائی دفاع کے ان سسٹمز کو مزید مؤثر بنانے کے لیے امریکہ نے 21 ریڈار بھی فراہم کیے جن میں شامل آلات کے ذریعے مغربی لانچرز کو یوکرین کے سسٹمز سے منسلک کیا گیا۔

میزائل اور گولہ بارود

امریکہ نے یوکرین کو 200 سے زائد 155 ایم ایم کی چھوٹی ہاؤاٹزرتوپیں اور ان کے 30 لاکھ گولے فراہم کیے۔ 105ایم ایم کی 72 ہاؤاٹزراور 10 لاکھ گولے اور سات لاکھ مارٹر گولے بھی دیے گئے۔

لائٹ آرمرڈ گاڑیوں پر نصب 40 'ہمارس' راکٹ لانچر اور اس کا گولہ بارود بھی فراہم کردہ سازوسامان کی فہرست میں شامل ہے۔

واشنگٹن نے یوکرین کو 10 ہزار سے زائد ٹینک شکن میزائل جیولین بھی فراہم کیے جو جنگ کےپہلے ہفتے میں روسی حملے کے خلاف یوکرین کی مزاحمت کی علامت بن گئے۔

اس کے علاوہ ایک لاکھ 20 ہزار اینٹی وہیکل ہتھیار اور 10 ہزار 'ٹی او ڈبلیو' ٹینک شکن میزائل بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔

امریکہ نے یوکرین کی فوج کو چھوٹے ہتھیاروں کے لیے پچاس کرورڑ گولیاں اور دستی بم بھی فراہم کیے ہیں۔

ٹینک اور ہیلی کاپٹر

جنگ کی ابتدا سے پینٹاگان نے واضح کردیا تھا کہ وہ اس لڑائی میں براہِ راست اپنے جنگی طیارے نہیں اتارے گا۔ تاہم بائیڈن حکومت نے یوکرین کو سوویت ڈیزائن کے 20 ایم آئی 17 ہیلی کاپٹر فراہم کیے۔ اس کے علاوہ کئی جدید ڈرونز بھی دیے گئے ۔

بائیڈن حکومت میں طویل تاخیر کے بعد جنوری 2023 میں یوکرین کو 31 ابرامز ٹینکوں کی فراہمی شروع کی گئی۔ یہ امریکہ کے تیار کردہ جدید ترین ہیوی ٹینک ہیں۔ اس کے علاوہ 45 سوویت ڈیزائن ٹی 72 بی ٹینک بھی یوکرین بھیجے گئے۔

محکمۂ خارجہ کی فہرست کے مطابق 300 بریڈلی جنگی گاڑیاں، 13 سو بکتر بند گاڑیاں، پانچ ہزار ہموی فوجی گاڑیاں اور تین سو بکتر بند ایمبولینس بھی یوکرین کو دی گئیں۔

اس کے علاوہ امریکہ نے یوکرین کی فوج کو نگرانی کے لیے استعمال ہونے والی 100 سے زائد کشتیاں، ساحلی دفاعی سسٹم، بارودی سرنگیں، سیٹلائٹ کمیونی کیشن سسٹم، نائٹ وژن گاگل اور فوجیوں کے پہننے کے لیے ایک لاکھ سے زائد بکتر یا باڈی آرمر فراہم کیے۔

20 جنوری کے بعد

اوپر دی گئی تمام تفصیلات بائیڈن حکومت کے آخری گھنٹوں تک فراہم کی گئی معلومات پر مبنی ہے۔

صدر ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد سے ایک امریکی عہدے دار کے بقول امریکہ یوکرین کو صرف "انتہائی ضروری گولہ بارود" فراہم کر رہا ہے جس کی منظوری گزشتہ حکومت نے دی تھی۔ اس میں ٹینک شکن ہتھیار اور توپ کے گولے شامل ہیں۔

اس رپورٹ میں شامل معلومات خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' سے لی گئی ہیں۔

فورم

XS
SM
MD
LG