رسائی کے لنکس

طالبان نے افغان سیکیورٹی فورسز کے 20 قیدی رہا کر دیے


فائل فوٹو
فائل فوٹو

طالبان نے افغان حکومت کے مزید 20 قیدیوں کو رہا کر دیا ہے۔ جس کے بعد طالبان کی قید سے رہائی پانے والوں کی تعداد 40 ہو گئی ہے۔

افغان قید سے یہ رہائی ایک ایسے وقت عمل میں آئی ہے جب افغانستان میں تشدد کے تازہ واقعات میں اضافہ ہوا ہے جس کے دوران افغان سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں سمیت کئی افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

طالبان کے قطر آفس کے ترجمان سہیل شاہین نے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ افغان فوج اور پولیس کے 20 اہلکاروں کو مشرقی صوبے لغمان کے دارالحکومت مھترلام کے قریب سے جمعرات کو رہا کیا گیا ہے۔

گزشتہ ایک ہفتے کے دوران طالبان افغان حکومت کے کُل 40 قیدیوں کو رہا کر چکے ہیں۔ افغان حکومت بھی اب تک طالبان کے 360 سے زائد قیدیوں کو رہا کر چکی ہے۔

امریکہ اور طالبان کے درمیان طے پانے والے امن معاہدے کے تحت افغان حکومت طالبان کے پانچ ہزار قیدیوں کے رہا کریں گے جب کہ طالبان بھی ایک ہزار افغان قیدیوں کو رہا کریں گے۔

قیدیوں کے تبادلے کے باوجود افغانستان میں طالبان اور افغان سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔

افغانستان کے مشرقی صوبے لوگر میں بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب افغان سیکیورٹی فورسز کی چوکی پر طالبان کے حملے میں نو اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔

اسی طرح جمعرات کی شب بگرام کے فضائی اڈے پر کام کرنے والے مزدوروں پر ہونے والے نامعلوم افراد کے حملے میں چھ افراد ہلاک اور تین زخمی ہوئے تھے۔

صوبہ پروان کے صوبائی عہدیداروں کے مطابق بگرام کے فضائی اڈے پر کام کرنے والے مزدورں پر اس وقت حملہ ہوا جب وہ گزشتہ رات اپنے گھر کی طرف جا رہے تھے۔ اس حملے کی ذمہ داری تاحال کسی گروپ نے قبول نہیں کی ہے۔

ادھر طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے جمعے کو ایک ٹوئٹ میں اس حملے سے اظہار لاتعلقی کیا ہے۔

دوسری جانب افغانستان میں جاری تشدد کو روکنے کے لیے افغان صدر اشرف غنی نے ملک میں کرونا وائرس کی وبا کے پیش نظر طالبان سے جنگ بندی کی اپیل کی ہے۔

انہوں نے متنبہ کیا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے افغانستان میں صحت عامہ کا بحران پیدا ہو سکتا ہے۔

دوسری جانب طالبان نے صدر غنی کی جنگ بندی کی اپیل مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ بندی کے بجائے مستقل امن کی طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

XS
SM
MD
LG