رسائی کے لنکس

تاجکستان: سرحدوں کی حفاظت کے لیے بین الاقوامی مدد کی ایپل


تاجکستان: سرحدوں کی حفاظت کے لیے بین الاقوامی مدد کی ایپل
تاجکستان: سرحدوں کی حفاظت کے لیے بین الاقوامی مدد کی ایپل

تاجکستان کی سیکیورٹی عہدے داروں نے کہاہے کہ انہیں افغانستان سے ملحق اپنی غیر محفوظ سرحد کی حفاظت کے لیے بین الاقوامی مدد کی ضرورت ہے۔

تاجکستان بارڈرگارڈز کے ڈپٹی کمانڈر شریف فیض اللہ وف نے منگل کے روز کہا کہ ان کے ملک کےپاس موجود سابق سویت دور کے پرانےحفاظتی انتظامات اب اپنی سرحد کو اسلامی عسکریت پسندوں سےمحفوظ رکھنے کے لیےکافی نہیں رہے۔

انہوں نے کہا کہ تاجکستان ان مسائل کو جلد ازجلد حل کرنا چاہتا ہے کیونکہ سرحد پر صورت حال بہت پیچیدہ ہوچکی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کے ملک کو فی الفور مدد کی ضرورت ہے نہ کہ آج سے دس برس کے بعد۔

تاجک عہدے داروں کا کہناہے کہ طالبان اور القاعدہ کے جنگجو نیٹو افواج کی کارروائیوں سے بچنے کے لیے فرار ہوکر شمالی افغانستان کے راستے تاجکستان میں داخل ہونے کی کوشش کررہے ہیں۔ ان کا یہ بھی کہناہے کہ یہ ملک افغانستان کے راستے منشیات کی اسمگلنگ کے ایک بڑے راستے پر واقع ہے۔

تاجکستان ایک مسلم اکثریتی ملک ہے اور اس کاشمار دنیا کی غریب ترین اقوام میں ہوتاہے ۔یہاں رشت کاعلاقہ 1990 کی خانہ جنگی کے بعد سے اسلامی شورش پسندوں کا ایک مضبوط گڑھ بناہوا ہے۔

XS
SM
MD
LG