رسائی کے لنکس

سمندری طوفان سے چین اور تائیوان میں 14 ہلاک


یہ طوفان ہفتہ کو 160 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تائیوان سے ٹکرایا جس سے 30 لاکھ گھروں کو بجلی کی فراہمی منقطع ہو گئی اور کئی درخت گر گئے۔

’ساؤڈیلور‘ نامی سمندری طوفان کے باعث اتوار کو بھی جنوب مشرقی چین میں تیز بارشوں کا سلسلہ جاری رہا جبکہ کمزور ہوتا ہوا سمندری طوفان ملک کے اندرونی حصوں میں مزید آگے تک چلا گیا، جس سے سیلاب کی صورتحال پیدا ہوئی اور اب تک 14 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

چین کے فیوجیان اور زی جیانگ صوبے اس طوفان سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔ ان صوبوں میں آٹھ افراد ہلاک ہو گئے ہیں اور مٹی کے کئی تودے گرے۔

طوفان کے باعث دس لاکھ لوگوں کو بجلی کی فراہمی منقطع ہو گئی۔ حکام کے مطابق 250,000 لوگوں کو ان کے گھر سے بحفاظت منتقل کر دیا گیا۔

یہ طوفان ہفتہ کو 160 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے تائیوان سے ٹکرایا جس سے 30 لاکھ گھروں کو بجلی کی فراہمی منقطع ہو گئی اور کئی درخت گر گئے۔ کچھ علاقوں میں بجلی اتوار تک بھی بحال نہیں ہو سکی۔

تائیوان میں عموماً گرمیوں کے آخر اور خزاں کے شروع میں طوفان آتے رہتے ہیں مگر حکام کا کہنا ہے کہ پہلی مرتبہ اتنے زیادہ لوگوں کو بجلی کی فراہمی منقطع ہوئی ہے۔ طوفان کے باعث درخت گر گئے، کھمبے ٹیڑھے ہو گئے اور 300 سے زائد پروازوں کو منسوخ کرنا پڑا۔

سمندری طوفان سے تائیوان کے شمال مشرقی ساحل پر 1,000 ملی میٹر بارش بھی ہوئی۔

تائیوان کے حکام کا کہنا ہے کہ طوفان سے کم از کم چھ افراد ہلاک اور 400 زخمی ہو گئے ہیں۔

ان میں ایک آٹھ سالہ لڑکی، اس کی جڑواں بہن اور ماں بھی شامل ہیں جو ملک کی مشرقی ساحل پر سمندری طوفان کی لہر میں بہہ جانے کے بعد مرنے یا لاپتا ہونے والوں میں شامل ہیں۔

اگرچہ زمین پر پہنچنے تک یہ طوفان کمزور ہو گیا تھا، مگر موسمیاتی اداروں کا کہنا ہے کہ یہ اس سال آنے والے طوفانوں میں سب سے بڑا طوفان ہے۔

تائیوان پہنچنے سے پہلے بحرالکاہل میں اسے ’سپر طوفان‘ کہا گیا تھا۔

XS
SM
MD
LG