بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج نے ابوظہبی میں منعقد ہونے والے او آئی سی کے اجلاس میں تقریر کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کا کسی مذہب سے ٹکراؤ نہیں ہے۔ دہشت گردی زندگیاں تباہ کر رہی ہے۔ خطے کو کمزور کر رہی ہے اور اس نے دنیا کو ایک بڑے خطرے سے دوچار کر دیا ہے۔
سشما نے مزید کہا کہ دہشت گردی مخالف جنگ کسی مذہب کے خلاف ہو ہی نہیں سکتی۔ اسلام کا مطلب ہی امن ہے۔ اللہ کے 99 ناموں میں سے کسی کا بھی مطلب تشدد نہیں ہے۔
انھوں نے اپنی 17 منٹ کی تقریر میں پاکستان کا نام لیے بغیر کہا کہ اگر ہم انسانیت کو بچانا چاہتے ہیں تو ہمیں ان ملکوں سے، جو دہشت گردی کو پناہ اور سرمایہ فراہم کرتے ہیں، کہنا چاہیے کہ وہ اپنے ملک میں دہشت گردی کے تربیتی کیمپوں اور بنیادی ڈھانچوں کو تباہ کریں اور دہشت گرد گروپوں کو سرمایہ فراہم کرنا بند کریں۔
متحدہ عرب امارات نے سشما کو مہمان خصوصی کے طور پر اجلاس میں مدعو کیا ہے۔ ان کو مدعو کیے جانے کے خلاف بطور احتجاج پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اس میں شرکت نہیں کر رہے ہیں۔
ایک اور خبر کے مطابق آج دن بھر بڑی تعداد میں لوگ واہگہ سرحد پر بھارتی جانب بھارتی پائلٹ ابھی نندن کا انتظار کرتے رہے۔ بہت سے لوگ گلدستے اور ہار لیے کھڑے رہے۔ نوجوانوں کو ناچتے گاتے دیکھا گیا۔ کچھ لوگوں نے پٹاخے بھی پھوڑے
اس موقع پر سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ سیاحوں اور عام لوگوں کو سرحد سے دو ڈھائی کلومیٹر دور ہی روکا جا رہا ہے۔
بی ایس ایف اور پاکستانی رینجرز نے پرچم اتارنے کی روزمرہ کی تقریب ”بیٹنگ دی ریٹریٹ“ کو آج جمعے کے روز کے لیے منسوخ کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ایسا اس لیے کیا گیا تاکہ پائلٹ کی آمد کو تماشہ بننے سے روکا جا سکے۔
دن بھر تمام نیوز چینلوں کے نمائندے وہاں سے لائیو رپورٹنگ کرتے رہے۔
ذرائع کے مطابق بھارت اپنے پائلٹ کو ایک خصوصی طیارے کے ذریعے لانا چاہتا تھا لیکن پاکستانی انتظامیہ نے اس کی اجازت نہیں دی۔
دریں اثنا وزیر اعظم نریندر مودی نے اپوزیشن رہنماؤں پر الزام عاید کیا کہ وہ اپنے بیانات سے پاکستان کی مدد اور بھارت کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ ان کے بقول یہ وہی لوگ ہیں جن کے بیانات کا حوالہ پاکستانی پارلیمنٹ میں مسرت کے اظہار کے طور پر دیا گیا۔
ادھر حکومت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت جیش محمد کے خلاف کارروائی کے لیے پاکستان پر دباؤ بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس کی خفیہ ایجنسیوں نے ایک جامع ڈوزیئر تیار کیا ہے جس میں جیش محمد اور اس کی دہشت گردی پر مبنی سرگرمیوں کو اجاگر کیا گیا ہے۔ یہ ڈوزیئر پاکستان کے حوالے کیا جائے گا۔ اس میں مختلف ذرائع سے شواہد اکٹھا کیے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ پاکستان نے جیش محمد کے خلاف کارروائی کے لیے بھارت سے ٹھوس اور قانونی ثبوت پیش کرنے کے لیے کہا ہے۔