افغانستان کے مشرقی صوبے لوگر میں پولیس کے صدر دفتر پر خود کش بمباروں کے حملے میں 22 افراد ہلاک اور 18 زخمی ہو گئے ہیں۔
لوگر صوبے کے حکومتی ترجمان دین محمد درویش کا کہنا ہے کہ منگل کی دوپہر چار حملہ آوروں نے پل عالم میں صوبائی پولیس کے صدر دفتر کے مرکزی دورازے کی طرف دوڑ لگائی اور ایک حملہ آور نے اپنی بارودی جیکٹ میں مرکزی دروازے پر دھماکا کر دیا جس سے ایک پولیس اہلکار ہلاک ہو گیا۔
صوبائی ترجمان کا کہنا ہے کہ اس حملے کے بعد پولیس اور حملہ آوروں کے درمیان 25 منٹ تک لڑائی ہوتی رہی۔
درویش کا کہنا تھا کہ ایک دوسرے خود کش بمبار نے پولیس دفتر کے طعام خانے میں اپنے آپ کو دھماکے سے اڑا دیا جس سے مزید 21 پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے جبکہ دو دوسرے حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا گیا۔
طالبان عسکریت پسندوں نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
پولیس کی دفتر پر ہونے والے حملے سے ایک روز قبل طالبان باغیوں نے جنوبی صوبے قندھار میں 13 پولیس اہلکاروں کو ہلاک کر دیا۔
حالیہ مہینوں میں طالبان شدت پسندوں کی طرف سے جنگ سے تباہ حال ملک افغانستان میں سکیورٹی فورسز اور سرکاری املاک پر ہلاکت خیز حملوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔