امریکہ کی ریاست کیلیفورنیا کے وسطی اور جنوبی علاقوں میں طاقتور طوفان کے باعث دو افراد ہلاک جب کہ نظام زندگی بری طرح متاثر ہوا ہے۔
بحرالکاہل سے اٹھنے والے اس طوفان کے باعث بعض علاقوں میں لوگوں کو اس بنا پر محفوظ مقامات کی طرف منتقل ہونے کا بھی کہا گیا ہے کہ یہاں مٹی کے تودے گرنے کا خدشہ ہے۔
لاس اینجلس کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر آنے اور جانے والی تین سو سے زائد پروازیں موخر یا منسوخ کی جا چکی ہیں۔
لاس اینجلس کے علاقے شرمین اوکس میں طوفان کے باعث ایک درخت بجلی کی تاروں پر جا گرا جس سے یہ تاریں وہاں سے گزرنے والی ایک گاڑی پر گریں اور ایک 55 سالہ شخص ہلاک ہو گیا۔
طوفان کے باعث ان علاقوں میں تقریباً 70 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں جب کہ شدید بارشوں کے باعث ندی نالوں میں طغیانی بھی دیکھی جا رہی ہے۔
سان برنارڈینو کاؤنٹی میں ہنگامی امداد کے محکمے کے ایک عہدیدار کے مطابق وکٹر ویل کے علاقے میں طغیانی کے باعث متعدد گاڑیاں پانی میں بہہ گئیں۔
ہیلی کاپٹر کی مدد سے یہاں ایک گاڑی کی چھت پر کھڑے شخص کو تو بچا لیا گیا لیکن ایک اور شخص موت کا شکار ہو چکا تھا۔
قومی موسمیاتی محکمے کے مطابق یہ 1995ء کے بعد اس علاقے میں آنے والا شدید ترین طوفان ہوسکتا ہے۔