آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2017ء کا رنگا رنگ میلہ پاکستان کی فتح کے ساتھ اختتام کو پہنچا۔ ایونٹ میں جہاں ٹیموں کی ریکارڈ ساز کارکردگی سامنے آئی وہیں بیٹسمین اور بولرز نے بھی اپنی بھرپور صلاحیتوں کے جوہر دکھائے۔
بولنگ کے شعبے میں پاکستان کے حسن علی کو شاندار پرفارمنس پر ’گولڈن بال‘ سے نوازا گیا تو بیٹنگ میں بھارت کے اسٹار بیٹسمین شیکھر دھون کو ’گولڈن بیٹ‘ دیا گیا۔
آئیے، ٹیموں اور کھلاڑیوں کی انفرادی کارکردگی کا جائزہ لینے کیلئے اعداد و شمار پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔
سب سے زیادہ انفرادی اسکور
حالیہ چیمپئنز ٹرافی میں بھارتی بیٹسمین چھائے رہے۔ شیکھر دھون نے پانچ اننگز میں سب سے زیادہ 338 رنز بنائے۔ روہت شرما 304 رنز کے ساتھ دوسرے، بنگلا دیش کے تمیم اقبال 293 رنز بنا کر تیسرے، ویرات کوہلی 258 رنز کے ساتھ چوتھے، انگلینڈ کے جو روٹ 258 رنز بنا کر پانچویں، فخر زمان 252 اور اظہر علی 228 رنز بنا کر بالترتیب چھٹے اور ساتویں نمبر پر رہے۔
سب سے زیادہ نصف سنچریاں
پاکستان کے اظہر علی اور بھارت کے ویرات کوہلی نے پانچ اننگز میں تین، تین، شیکھر دھون، روہت شرما، پاکستان کے فخر زمان، بنگلادیش کے تمیم اقبال، نیوزی لینڈ کے کین ولیم سن انگلینڈ کے ایون مورگن اور الیکس ہیلز و بنگلادیش کے مشفق الرحیم نے دو، دو نصف سنچریاں اسکور کیں۔
تیزترین نصف سنچری
تیز ترین نصف سنچری بھارت کے یووراج سنگھ نے 29 گیندوں پر بنائی جبکہ بھارت ہی کے ہاردیک پانڈیا 32، نیوزی لینڈ کے لیوک رانچی 33 اور پاکستان کے محمد حفیظ اور فخر زمان نے 34،34 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے نصف سنچریاں اسکور کیں۔
سب سے زیادہ سنچریاں
ایونٹ میں مجموعی طور پر 10 سنچریاں اسکور کی گئیں جن میں بنگلادیش کی طرف سے تین، بھارت اور انگلینڈ کی جانب دو، دو جبکہ پاکستان، نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ کی طرف سے ایک، ایک سنچری بنائی گئی۔ بھارت کے شیکھر دھون اور روہت شرما، بنگلادیش کے تمیم اقبال، پاکستان کے فخر زمان، انگلینڈ کے جو روٹ، نیوزی لینڈ کے کین ولیم سن، انگلینڈ کے بین اسٹوکس، بنگلادیش کے شکیب الحسن، جنوبی افریقہ کے ہاشم آملہ اور بنگلادیش کے محموداللہ سنچری بنانے والوں میں شامل ہیں۔
تیزترین سنچری
پاکستان کے فخر زمان نے فائنل میں بھارت کے خلاف 92 گیندوں پر سنچری اسکور کی جو ایونٹ میں تیز ترین سنچری تھی۔کین ولیم سن نے 96 اور محمود اللہ نے 107 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے سنچری بنائی۔
انفرادی اننگز میں سب سے زیادہ رنز
انگلینڈ کے جو روٹ نے ایونٹ میں ناقابل شکست 133 رنز کی اننگز کھیلی جو حالیہ چیمپئنز ٹرافی میں کسی بھی بیٹسمین کا سب سے زیادہ انفرادی اسکور ہے۔ بنگلادیش کے تمیم اقبال 128، بھارت کے شیکھر دھون 125، روہت شرما 123 ناٹ آؤٹ، پاکستان کے فخر زمان اور بنگلادیش کے شکیب الحسن نے 114،114 رنز بنائے۔
طویل ترین شراکت داری
بنگلادیش کے شکیب الحسن اور محموداللہ کے درمیان 224 رنز ایونٹ کی طویل ترین شراکت داری تھی، جبکہ بھارت کے روہت شرما اور ویرات کوہلی نے ناقابل شکست 178 اور بنگلادیش کے تمیم اقبال اور مشفق الرحیم نے 166 رنز بنائے۔
سب سے زیادہ چھکے ، چوکے
بھارت کے ہاردک پانڈیا نے سب سے زیادہ 10 چھکے جبکہ بھارت ہی کے شیکھر دھون نے سب سے زیادہ 44 چوکے لگائے۔ پاکستان کے فخر زمان نے مجموعی طور پر 33 باؤنڈریز لگائیں۔
ٹیموں کا سب سے بڑا اسکور
پاکستان نے بھارت کے خلاف فائنل میں 338 رنزبنائے جو حالیہ چیمپئنز ٹرافی میں کسی بھی ٹیم کا سب سےبڑا اسکور ہے۔ سری لنکا نے بھارت کےخلاف 322 رنز دوسرا جبکہ جواب میں بھارت کے 321 رنز ایونٹ کا تیسرا بڑا اسکور رہا۔
بڑی فتوحات
فائنل میں بھارت کے خلاف پاکستان کی 180 رنز سے کامیابی ایونٹ کی سب سے بڑی فتح تھی جبکہ بھارت کی پاکستان کے خلاف 124 رنز سے جیت دوسری بڑی اور سری لنکا کے خلاف جنوبی افریقہ کی 96 رنز سے کامیابی تیسری بڑی جیت تھی۔ وکٹوں کے اعتبار سے بھارت کی بنگلادیش کے خلاف 9 وکٹوں سے جیت ایونٹ کی سب سے بڑی فتح تھی۔
سب سے زیادہ وکٹیں
پاکستان کے حسن علی ایونٹ کے سب سے کامیاب بولر رہے۔ انہوں نے پانچ میچوں میں4اعشاریہ 29 کے اکانومی ریٹ سے مجموعی طور پر 10 وکٹیں حاصل کیں۔ آسٹریلیا کے ہیزل ووڈ نے 9 جبکہ پاکستان کے جنید خان اور انگلینڈ کے لیام پلنکیٹ نے 8،8 وکٹیں حاصل کیں۔
پاکستان کے جنیدخان، بھارت کے بھونیشور کمار، جنوبی افریقہ کے کیگاسو ربادا، انگلینڈ کے جیک بال نے 4،4 اوورز ایسے کرائے جن میں کوئی رن نہیں دیاجبکہ حسن علی نے سب سے زیادہ ڈاٹ بال کرائیں۔آسٹریلیا کے جوش ہیزل ووڈ نے ایک اننگز میں 54 رنز کے عوض 6وکٹیں لے کر بہترین بولنگ کی۔
سب سے زیادہ کیچز
آسٹریلیا کے گلین میکسویل ، پاکستان کے بابراعظم اور بھارت کے اجے جدیجانے مجموعی طور پر 4، 4 کیچ پکڑے جبکہ ایک اننگز میں سب سے زیادہ کیچ پکڑنے کا اعزاز آسٹریلیا کے میکسویل کے پاس ہے۔ انہوں نے نیوزی لینڈ کے خلاف میچ میں 4 کیچ لئے۔
بہترین وکٹ کیپر
پاکستان کے سرفراز احمد ایونٹ کے بہترین وکٹ کیپر رہے۔ انہوں نے پانچ میچوں میں مجموعی طور پر 9 کیچ پکڑے۔ ایک اننگز میں سب سے زیادہ 4 کیچ بھی سرفراز احمد نے ہی پکڑے۔