سری لنکن کپتان اینجلو میتھیوز کے یے ایشیا کپ کرکٹ 2018ء تلخ یادیں چھوڑ کر جارہا ہے۔ انہیں بنگلہ دیش اور افغانستان سے شکست کے بعد ٹیم کے ایونٹ سے باہر ہو جانے کا ذمے دار ٹہرایا جارہا ہے اور وہ شدید عوامی تنقید کی زد میں ہیں۔
یہی نہیں بلکہ انہیں روز بہ روز بڑھتی عوامی تنقید کے سبب سلیکٹرز نے کپتانی سے بھی فارغ کردیا ہے۔
سلیکٹرز نے ان کی ایشیا کپ پرفارمنس کو ’ناقص‘ قرار دیتے ہوئے اُن کی جگہ ٹیسٹ ٹیم کے کپتان چندیمل کو ون ڈے اسکاڈ کی کپتان کی ذمہ داری سونپ دی ہے۔
سری لنکا کرکٹ بورڈ نے اپنے ایک اعلامیے میں کہا ہے کہ قومی سلیکٹرز نے انگلینڈ کے خلاف آئندہ سیریز کے لیے چندیمل کو ایک روزہ بین الاقوامی ٹیم کا کپتان مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ساتھ ہی اینجلو میتھیوز سے درخواست کی ہے کہ وہ فوری طور پر ایک روزہ بین الاقوامی اور ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے کپتان کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں چھوڑ دیں۔
کرکٹ ویب سائٹ ’کرک انفو‘ کے مطابق اینجلو میتھیوز 2013ء سے 2017ء کے وسط تک ایک روزہ بین الاقوامی ٹیم کے کپتان رہے لیکن گزشتہ سال زمبابوے کے خلاف ہوم سیریز میں شکست کے بعد وہ ٹیم کی قیادت سے مستعفی ہوگئے تھے۔
ان کے مستعفی ہونے کے باوجود ٹیم کی کارکردگی مسلسل خراب رہی اور رواں سال کے آغاز میں جب نئے کوچ چندیکا ہتھورو سنگھا نے چارج سنبھالا تو میتھیوز کو کپتان کی حیثیت سے بحال کردیا گیا تھا۔
بحالی کے بعد سری لنکا نے ایشیا کپ میں بنگلہ دیش اور افغانستان کے خلاف مقابلوں سمیت چھ ایک روزہ میچ ہارے اور صرف دو جیتے۔ وہ بھی جنوبی افریقہ کی کمزور ٹیم کے خلاف۔
ایشیا کپ کے دوران بیٹنگ کے شعبے میں نہ صرف میتھیوز کی کارکردگی خراب رہی بلکہ دو ساتھی کھلاڑیوں کے رن آؤٹ میں بھی اُن کا کردار رہا جس نے کرکٹ مبصرین کے مطابق ان کی برطرفی کے فیصلے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔