جنوبی سوڈان کے صدر سلوا کیر نے ملک میں کرفیو نافذ کر دیا ہے، اُن کے بقول سابق نائب صدر کے وفادار فوجیوں کی جانب سے بغاوت کی کوشش کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔
صدر نے پیر کو کہا کہ حکومت کا دارالحکومت جوبا پر مکمل کنٹرول ہے۔ اتوار کی شب دارالحکومت میں ایک فوجی تنصیب میں مسلح لڑائی شروع ہو گئی تھی، تاہم اس میں کسی جانی نقصان کی مصدقہ اطلاع نہیں ملی ہے۔
صدر سلوا کا الزام ہے کہ اُن کے سیاسی مخالف اور ملک کے سابق نائب صدر ریک مچار کے وفادار فوجیوں کی یہ کارروائی تھی۔ مسڑ سلوا نے ملک کے نائب صدر کو جولائی میں برطرف کر دیا تھا۔
اقوام متحدہ کے نمائندہ خصوصی برائے جنوبی سوڈان، ہیلڈی جانس نے اس لڑائی میں شریک تمام لوگوں پر زور دیا ہے کہ یہ سلسلہ فوری طور پر بند کیا جائے۔
اُنھوں نے کہا کہ وہ صورت حال کو معمول پر لانے کے لیے تمام مرکزی رہنماؤں سے رابطے میں ہیں۔
جنوبی سوڈان کی فوج کے ترجمان فلپ ارجر نے خبر رساں ادارے ’اے پی‘ کو بتایا کہ فوج کا شہر پر مکمل کنٹرول ہے اور ممکنہ طور پر صورت حال مزید خراب نہیں ہو گی۔
جوبا میں امریکی سفارت خانے نے بھی تشدد کے اس واقع پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اپنے شہریوں کو گھروں ہی میں رہنے کو کہا ہے۔
صدر نے پیر کو کہا کہ حکومت کا دارالحکومت جوبا پر مکمل کنٹرول ہے۔ اتوار کی شب دارالحکومت میں ایک فوجی تنصیب میں مسلح لڑائی شروع ہو گئی تھی، تاہم اس میں کسی جانی نقصان کی مصدقہ اطلاع نہیں ملی ہے۔
صدر سلوا کا الزام ہے کہ اُن کے سیاسی مخالف اور ملک کے سابق نائب صدر ریک مچار کے وفادار فوجیوں کی یہ کارروائی تھی۔ مسڑ سلوا نے ملک کے نائب صدر کو جولائی میں برطرف کر دیا تھا۔
اقوام متحدہ کے نمائندہ خصوصی برائے جنوبی سوڈان، ہیلڈی جانس نے اس لڑائی میں شریک تمام لوگوں پر زور دیا ہے کہ یہ سلسلہ فوری طور پر بند کیا جائے۔
اُنھوں نے کہا کہ وہ صورت حال کو معمول پر لانے کے لیے تمام مرکزی رہنماؤں سے رابطے میں ہیں۔
جنوبی سوڈان کی فوج کے ترجمان فلپ ارجر نے خبر رساں ادارے ’اے پی‘ کو بتایا کہ فوج کا شہر پر مکمل کنٹرول ہے اور ممکنہ طور پر صورت حال مزید خراب نہیں ہو گی۔
جوبا میں امریکی سفارت خانے نے بھی تشدد کے اس واقع پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اپنے شہریوں کو گھروں ہی میں رہنے کو کہا ہے۔