صومالیہ کی عسکریت پسند تنظیم الشباب نے منگل کے روز صومالیہ میں ایتھوپیا کے فوجی مرکز پر خود کش حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
عینی شاہدین کا کہناہے کہ خود کش بمبار نے بارودی مواد سے بھرا ایک ٹرک ایتھوپیا کی سرحد سے تقریباً 30 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع قصبے بلید وین کی ایک سرکاری تنصیب سے ٹکرا دیا۔
یہ تنصب صومالی حکومت کے دفاتر اور ایتھوپیا کے فوجی دستوں کے زیر استعمال تھی۔
ایتھوپیا کے فوجیوں نے گذشتہ ماہ الشباب کے عسکریت پسندوں سے اس قصبے کا کنڑول چھیننے میں صومالی حکومت کی مدد کی تھی۔
الشباب کا کہناہے کہ اس حملے میں ایتھوپیا کے 33 باشندے ہلاک ہوئے ، لیکن صومالیہ اور ایتھوپیا کے عہدے داروں کی جانب سے اس دعویٰ کی تصدیق نہیں کی گئی ۔
ایتھوپیا کی فوج ، جس نے خود کش دھماکے کے بعد علاقے کو اپنے گھیرے میں لے لیا ، عموماً اپنی ہلاکتوں کی تعداد کے بارے میں کچھ ن ہیں بتاتی۔
الشباب کے عسکریت پسند صومالی حکومت کا تختہ الٹنے کے لیے لڑ رہی ہے تاکہ وہ سخت مذہبی قوانین نافذ کرسکے۔ صومالی حکومت کو اقوام متحدہ کی حمایت حاصل ہے۔