صومالیہ کے دارالحکومت میں جمعے کے روز تین کار بم دھماکوں اور فائرنگ سے کم ازکم 23 افراد ہلاک ہو گئے۔ عینی شاہدین اور صحت کے حکام نے بتایا ہے کہ دہشت گردی کی اس کارروائی میں 4 حملہ آور بھی ہلاک ہو ئے جس سے مرنے والوں کی مجموعی تعداد 27 ہو گئی۔
تینوں دھماکے تین منٹ کے اندر ہوئے، جن کا ہدف موغادیشو کا ایک ہوٹل صحفی اور اس کے اردگرد کا علاقہ تھا۔ فوجداری مقدمات کی تفتیش کرنے والے پولیس کے شعبے کا ہیڈکوارٹرز سی آئی ڈی بھی اسی علاقے میں واقع ہے۔
ایمبولینس سروس کے سربراہ نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ ان کی کمپنی نے 45 زخمیوں کو اسپتال پہنچایا ہے۔
صومالیہ کے سیکیورٹی اداروں نے حملہ آوروں کی فائرنگ کا جواب دیا۔
چار حملہ آور ہوٹل کی چھت پر چڑھ کر لوگوں پر گولیاں برسانے لگے۔ سیکیورٹی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ انہوں نے چاروں حملہ آوروں کو ہلا ک کر کے ہوٹل میں ٹہرے ہوئے درجنوں افراد کی جانیں بچائیں۔
القاعدہ سے منسلک دہشت گرد گروپ الشباب نے، جو گزشتہ 10 سال سے اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے، حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
ہوٹل کے اندر موجود ایک عینی شاہد نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ دھماکے کی شدت سے عمارت کے سامنے کا حصہ تباہ ہو گیا اور کھڑکیاں اڑ گئیں۔
ایک سابق قانون ساز عبدی بیری جبریل نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے زیادہ تر افراد راہگیر تھے۔ انہوں نے وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہلاک ہونے والوں میں دو عورتیں اور ایک 8 سالہ بچہ بھی شامل ہے۔