پیر کی صبح صومالیہ کے جوبا السفلی علاقے میں فوج کے ایک کیمپ پر الشاب کے حملے میں کم ازکم 12 افراد ہلاک ہو گئے۔
عہدے داروں نے وائس آف امریکہ کی صومالی سروس کو بتایا کہ حملے کا ہدف سنگونی کیمپ تھا جو بندرگاہ کیسمایو سے 50 کلومیٹر شمال میں ہے۔
سنگونی میں قائم فوجی مرکز کے ایک یونٹ کمانڈر مختار عبدی محمد کا کہنا تھا کہ فوجیوں نے خودکش حملے کی غرض سے لائی جانے والی دو کاروں کو ، جن میں بارودی مواد بھرا ہوا تھا، کیمپ کے قریب پہنچنے سے پہلے ہی تباہ کر دیا۔
مختار نے بتایا کہ شمال کی جانب سے 80 سے 100 کے لگ بھگ عسکریت پسندوں نے فوجی مرکز پر حملہ کیا، جس کے بعد شديد جھڑپیں شروع ہو گئیں۔ سرکاری عہدے داروں کا کہنا ہے کہ لڑائی میں چار فوجی اور کم ازکم 8 عسکریت پسند ہلاک ہوئے جن میں بارود سے بھری کاریں لانے والے دو ڈرائیور بھی شامل ہیں۔
مختار عبدی نے بتایا کہ ہمیں حملے کی پہلے سے اطلاع تھی۔ اگر ہمیں پہلے سے اطلاع نہ ہوتی تو ہم باردو سے بھری کاروں کو فوجی مرکز کے اندر داخل ہونے سے پہلے تباہ نہ کر پاتے۔
دوسری جانب الشاب نے کہا ہے کہ انہوں نے فوجی کیمپ کو تہس نہس کر دیا اور 27 سرکاری فوجی مارے گئے۔
مختار عبدی نے الشاب کے بیان کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بیان میڈیا کی توجہ حاصل کرنے کے لیے دیا گیا ہے۔
سنگونی وہی فوجی مرکز ہے جہاں جون کے مہینے میں الشباب کی جانب سے فائر کیا جانے والا ایک مارٹر گولہ گرنے سے ایک امریکی فوجی ہلاک ہو گیا تھا۔ تاہم یہ واضح نہیں ہے کہ پیر کی صبح جب فوجی مرکز پر حملہ ہوا تو کیا اس وقت وہاں امریکی فوجی مشیر موجود تھے یا نہیں۔