سورج میں جنم لینے والا ایک بڑا طوفان جو موبائل فونز سے طیاروں کی پروازوں تک کو متاثر کرسکتا ہے، جمعرات کو زمین پر پہنچ گیا۔
امریکی خلائی ادارے ناسا کے سائنس دانوں کا کہناہے کہ انہوں نے منگل کو سورج کی سطح پربڑے پیمانے پر توانائی اور برقی ذرات کے اخراج کے دو بڑے شعلوں کا مشاہدہ کیاتھا۔
سائنس دانوں کا کہناہے کہ سورج سے خارج ہونے والے برقی مقناطیسی ذرات زمین سے 60 لاکھ کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ٹکرائیں گے۔
سورج کا طوفان زمین پر ریڈیو کے مواصلاتی رابطوں، سیٹلائٹ نیٹ ورکس ، گلوبل پوزیشننگ سسٹمز اور بجلی کے نظام سے منسلک گرڈ اسٹیشنوں کی کارکردگی میں خلل ڈال سکتا ہے۔
امریکہ کے سمندری اور ماحولیاتی ادارے کے ایک سائنس دان کا کہناہے کہ کئی فضائی کمپنیوں نے حفظ ماتقدم کے طورپر اپنی پروازیں منسوخ کرنی شروع کردی ہیں۔
ناسا کا کہناہے کہ ان کے خیال میں سورج کا طوفان بین الاقوامی خلائی اسٹیشن اور وہاں موجود چھ رکنی خلاباروں کے عملے کو متاثر نہیں کرے گا۔
سورج کا طوفان زمین کی فضا میں روشنی کی چمکدار لہریں بھی پیدا کرسکتا ہے جنہیں شمالی اور جنوبی روشنیاں کہا جاتا ہے۔ روشنی کی یہ لہریں اس وقت جنم لیتی ہیں جب سورج سے خارج ہونے والے برقی ذرات زمین کے مقناطیسی میدان سے ٹکراتے ہیں۔