جاپان گزشتہ برس آنے والے زلزلے اور سونامی سے متاثرہ علاقے میں چھ نئے "مستقبل کے شہر" بسانے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔
گزشتہ برس 11 مارچ کو آنے والے 9 شدت کے زلزلے اور اس کے نتیجے میں جنم لینے والے سونامی کے باعث جاپان کے ساحلی علاقے کی کئی آبادیاں اور ان کے باسی صفحہ ہستی سے مٹ گئے تھے اور گمان کیا جارہا تھا کہ ان تباہ شدہ شہروں میں سے کئی دوبارہ اب کبھی آباد نہیں ہوسکیں گے۔
لیکن جاپانی حکومت اب ان تباہ شدہ شہروں کی جگہ جدید دور سے ہم آہنگ ایسے نئے شہر بسانے کا منصوبہ بنا رہی ہے جو "توانائی دوست" ہوں گے۔
زلزلے اور سونامی سے برباد ہونے والے علاقے کے تین قصبات اوفاناٹو، ریکوسینٹکاٹا اور سمیدا کیسین کی جگہ مکمل طور پر شمسی توانائی سے چلنے والا دنیا کا پہلا بڑا شہر بسانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
مجوزہ منصوبے کے تحت کمائیشی نامی شہر میں نئی صنعتیں بھی لگائی جائیں گی اور شہر اپنی توانائی کی تمام تر ضروریات سورج سے حاصل کی جانے بجلی سے پوری کرے گا۔
ہیگائیشی مٹسوشیما نامی دوسرے شہر میں تعمیرات کو قدرتی آفات کے مقابلے کے قابل بنانے کے لیے جدید تعمیراتی ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا۔
ایوانوما نامی شہر میں زلزلے اور سونامی سے متاثرہ علاقے کا ملبہ استعمال کرکے قدرتی ماحول تشکیل دیا جائے گا جب کہ اس شہر میں شمسی توانائی کا ایک جدید گرڈ اسٹیشن بھی قائم ہوگا جہاں سے بجلی دیگر علاقوں کو مہیا کی جاسکے گی۔
شنچی نامی مجوزہ شہر کو اطلاعات و نشریات اور جدید ٹیکنالوجی کا مرکز بنانے کا منصوبہ ہے جب کہ مینا میسوما نامی شہر کو توانائی کی فراہمی کا مرکز بنایا جائے گا جو ممکنہ طور پر ہوا سے حاصل کی جائے گی۔
گزشتہ برس کی قدرتی آفت کے بعد سے جاپان کے تقریباً تمام جوہری بجلی گھر مختلف وجوہات کی بنیاد پر بند ہیں اور جاپان اپنی ضرورت کی بیشتر بجلی بیرونِ ملک سے درآمد کردہ ایندھن سے پیدا کر رہا ہے۔
اس صورتِ حال میں حکام متبادل ذرائع سے توانائی کے حصول کے لیے سرگرم ہیں اور جدید بنیادوں پر 'توانائی دوست"نئے شہر بسانے کے منصوبہ انہی کوششوں کا نتیجہ ہے۔
جمعہ کو فوکوشیما میں ہونے والے ایک سیمینار میں تعمیرِ نو کے منفرد منصوبوں کے جائزے پہ مامور ماہرین کے ایک گروپ کے سربراہ نے متاثرہ شہروں کے نمائندوں، شہری ترقی کے بین الاقوامی منصوبہ سازوں اور سفارت کاروں کو مجوزہ منصوبوں پر بریفنگ دی۔
نقشہ ساز اور انجینئر شوزو موراکامی نے بریفنگ میں بتایا کہ مستقبل کے ان مجوزہ شہروں کے رہائشی نہ صرف بجلی کا استعمال کنٹرول کرسکیں گےبلکہ وہ اپنے گھروں میں بجلی پیدا کرنے اور اسے محفوظ کرنے کےقابل بھی ہوں گے۔
جاپان زلزلے اور سونامی سے متاثرہ علاقوں کی تعمیرِ نو کے عمل میں غیر ملکی کمپنیوں اور اداروں کی شرکت کی بھی حوصلہ افزائی کر رہا ہے۔
لیکن غیر ملکی اداروں اور کمپنیوں کو شکایت ہے کہ جاپانی حکومت متاثرہ علاقے سے ملبے کی صفائی اور علاقے میں مجوزہ تعمیرات کے منصوبوں کے بارے میں ان کی مہارت اور مصنوعات سے استفادے میں سنجیدہ نہیں۔