نائیجیریا میں شدت پسند تنظیم بوکو حرام کے شدت پسندوں کے حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 65 ہوگئی ہے۔
خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق شدت پسندوں نے ہفتے کو نائیجیریا کے شمال مشرقی ریاست بورنو کے صدر مقام مائدوگُری کے نزدیک ایک گاؤں میں ایک جنازے میں شریک افراد پر فائرنگ کی تھی۔
حکام کا کہنا ہے کہ فائرنگ سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 65 تک جا پہنچی ہے جب کہ 10 افراد زخمی ہیں جن میں سے آٹھ کی حالت نازک ہے۔
مقامی حکام کے مطابق شدت پسندوں کی فائرنگ کے بعد جنازے میں شریک افراد نے حملہ آوروں کا پیچھا کر کے انہیں پکڑنے کی کوشش کی جس کے دوران درجنوں افراد ان کی گولیوں کا نشانہ بن گئے۔
گاؤں کی بلدیہ کے سربراہ محمد بُلامہ نے ’اے ایف پی‘ کو بتایا ہے کہ جنازے کے شرکا پر فائرنگ سے 20 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ جب کہ باقی افراد حملہ آوروں کو پکڑنے کی کوشش کے دوران حملہ آوروں کی فائرنگ سے مارے گئے۔
بُلامہ کا کہنا تھا کہ بوکو حرام کے جنگجوؤں کی مقامی افراد سے دو ہفتے قبل بھی ایک جھڑپ ہوئی تھی جس میں مقامی افراد نے 11 شدت پسندوں کو ہلاک کر کے ان کا اسلحہ قبضے میں لے لیا تھا۔ ان کے بقول باغیوں کی جانب سے کیا جانے والا حالیہ حملہ اسی واقعے کا ردِ عمل ہو سکتا ہے۔
واضح رہے کہ نائیجیریا کے شمال مشرقی علاقوں میں سرگرم شدت پسند تنظیم بوکو حرام گزشتہ ایک دہائی سے حملوں اور دہشت گردی میں ملوث ہے۔
بوکو حرام کے جنگجو نائیجیریا میں شرعی نظام نافذ کرنا چاہتے ہیں اور ان کی جانب سے عام شہریوں اور دیہاتیوں پر حملے معمول ہیں۔
جنگجو تواتر سے مساجد اور گرجا گھروں کو حملوں کا نشانہ بنانے کے علاوہ بچوں اور عورتوں کے اغوا اور سیاسی و مذہبی رہنماؤں کے قتل میں بھی ملوث ہیں۔
نائیجیریا میں بوکو حرام کے حملوں میں اب تک 27 ہزار افراد مارے جا چکے ہیں جب کہ 20 لاکھ سے زائد افراد محفوظ مقامات پر نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں۔
گزشتہ چند برسوں سے بوکو حرام دو گروہوں میں تقسیم ہوگئی ہے جن میں سے ایک گروہ مقامی افراد اور شہریوں کو نشانہ بناتا ہے جب کہ دوسرا گروہ گزشتہ سال سے نائیجیریا کی فوج اور سکیورٹی اداروں پر حملے کر رہا ہے۔