امریکہ کی جنوب مشرقی اور وسط مشرقی ریاستوں میں آنے والے شدید طوفان سے کم از کم 14 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، جب کہ متعدد افراد کے لاپتا ہونے کا خدشہ ہے۔
طوفان کے باعث جنم لینے والے بگولوں کے نتیجے میں انڈیانا اور مسیسپی کی ریاستوں میں سات افراد ہلاک ہوئے ہیں جب کہ طوفانی جھکڑوں سے ہونے والی تباہی سے ٹینیسی میں بھی چھ افراد کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔
امریکی ریاست آرکنساس میں آندھی کے باعث ایک مکان پر درخت گرنے سے ایک 18 سالہ خاتون ہلاک ہوگئی ہے۔
ریاست مسیسپی کا شمال مغربی علاقہ بھی طوفان سے متاثر ہوا ہے جہاں ایک بگولے کا نشانہ بننے والے کم از کم 20 گھر تباہ ہوگئے ہیں۔
طوفان کے باعث ریاست کے ایک مقامی ہوائی اڈے پر کھڑے کئی چھوٹے طیارے الٹنے اور کئی افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
مسیسپی حکام کے مطابق طوفانی جھکڑوں اور بگولوں کے باعث مرکزی شاہراہ 'انٹراسٹیٹ 55' پر بدھ کی شام کئی گھنٹوں کے لیے ٹریفک بند کرنا پڑی تھی۔
اوکلاہوما میں قائم طوفانوں کی پیش گوئی کے قومی مرکز نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ طوفان کے باعث جنم لینے والے بگولوں سے سب سے زیادہ خطرہ مسیسپی، ٹینیسی اور آرکنساس کے علاوہ میسوری، الینوائے اور کنٹکی کے بعض علاقوں کو ہے۔
مرکز نے جون 2014ء کے بعد پہلی بار ان علاقوں کے لیے "انتہائی خطرناک صورتِ حال" کا انتباہ جاری کیا تھا۔ حکام کے مطابق خطرے کا شکار علاقوں میں 37 لاکھ سے زائد افراد آباد ہیں۔
امریکہ کی بیشتر ریاستوں میں گزشتہ کئی ہفتوں سے موسم میں غیر معمولی تبدیلی آئی ہے اور دسمبر جیسے انتہائی سرد مہینے کے باوجود اب تک درجہ حرارت معتدل ہے۔
ماہرینِ موسمیات کا کہنا ہے کہ اس سال کرسمس پر صرف مغربی ریاستوں میں برف باری متوقع ہے جب کہ ملک کی دیگر ریاستوں میں برف کے بغیر ہی کرسمس منائی جائے گی۔