معروف امریکی سکھ اداکار اور ڈیزائنر وارث آہلووالیا کو اپنی پگڑی نہ اتارنے پر ایک میکسیکن ایئرلائن کے عملے نے نیویارک جانے سے روک دیا ہے۔
وارث آہلو والیا کے مطابق انہیں 'ایئرومیکسیکو' کی پرواز کے ذریعے نیو میکسیکو سے نیویارک واپس جانا تھا جب پیر کو ایئرپورٹ پر تلاشی کے دوران انہیں عملے نے پگڑی اتارنے کا کہا۔
آہلو والیا کے بقول ایئرپورٹ پر ان کی دو بار پہلے ہی تفصیلی تلاشی ہوچکی تھی جس کے باعث انہوں نے اپنی پگڑی اتارنے سے انکار کردیا۔
وارث آہلو والیا نے امریکی ذرائع ابلاغ کو بتایا ہے کہ پگڑی نہ اتارنے پر ایئرلائن کے عملے نے انہیں کہا کہ وہ کسی اور ایئرلائن پر اپنی بکنگ کرالیں کیوں کہ وہ 'ایرو میکسیکو' پر پرواز نہیں کرسکتے۔
وارث آہلو والیا کے بقول انہوں نے ایئرلائن کے عملے کے اس رویے پر برہمی ظاہر کرنے کے بجائے اپنے ساتھ پیش آنے والے واقعے کی تفصیل سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر جاری کردی جس کے بعد اب تک ہزاروں افراد اور اہم شخصیات ان سے انٹرنیٹ پر اظہارِ یکجہتی کرچکے ہیں۔
اکتالیس سالہ وارث آہلو والیا ایک معروف امریکی ڈیزائنر ہیں جب کہ انہیں امریکہ کی تاریخ کے پہلے سکھ امریکی ماڈل ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔
آہلو ولایا کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کے بعد امریکہ میں سکھوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے سرگرم تنظیم 'سکھ کولیشن' نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ امریکہ ہوائی اڈوں پر تعینات سکیورٹی اہلکاروں کو اجازت ہے کہ وہ کسی بھی سکھ مسافر کی اجازت سے اس کی پگڑی کی تلاشی لے سکتے ہیں۔
بیان کے مطابق اگر اس پر بھی اہلکاروں کی تسلی نہ ہو تو وہ مسافر کو ایک الگ کمرے میں لے جا کر اس کی مزید تلاشی لے سکتے ہیں جس میں اس سے پگڑی اتارنے کا مطالبہ بھی کیا جاسکتا ہے ۔
بیان میں سکھ کولیشن نے کہا ہے کہ دنیا بھر کے ہوائی اڈوں کے محافظ انہی قواعد کے تحت کام کرتے ہیں لیکن لگتا ہے کہ 'ایرو میکسیکو' کے عملے کے افراد کو سکھ مسافروں کے ساتھ برتاؤ کی تربیت نہیں دی گئی تھی۔