رسائی کے لنکس

سیاچن تنازعہ: پاکستانی فوجی سربراہ کے بیان پر بھارت کا خیرمقدم


بھارتی وزیر ِمملکت برائے دفاع نے کہا ہے کہ سیاچن پر فوجوں کی تعیناتی پیسے کے بے انتہا اصراف کے مترادف ہے، اور یہ کہ یہ دونوں ملکوں کے لیے تشویش کی بات ہے

بھارت نےپاکستان کے فوجی سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی کے اس بیان کا خیرمقدم کیا ہے جس میں اُنھوں نے سیاچن مسئلے کو حل کرنے اور وہاں سے فوجیں واپس بلانے پر زور دیا ہے۔

وزیر مملکت برائے دفاع ایم ایم پالم راجو نے حیدرآباد دکن میں جنرل کیانی کے بیان پرردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ سیاچن پرافواج کی تعیناتی پر جو سرمایہ خرچ ہوتا ہے وہ دونوں ملکوں میں ترقیاتی سرگرمیوں پر خرچ کیا جاسکتا ہے۔

اُنھوں نے کہا کہ مجھے یہ دیکھ کر بہت خوشی ہوئی کہ ہمارے ہمسایہ ملک پاکستان کو بھی سیاچن گلیشیئر پر افواج کی تعیناتی سےپیدا شدہ اقتصادی مسائل اور چیلنجوں کا احساس ہے۔

پلم راجو نے سیاچن پر فوجوں کی تعیناتی کو پیسے کا بے انتہا اصراف قرار دیا اور کہا کہ یہ دونوں ملکوں کے لیے تشویش کی بات ہے۔

نئی دہلی میں حکومت کے ذرائع نے بھی جنرل پرویز کیانی کے بیان کو مثبت قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ پاکستان کی فوج بھی اس پر آمادہ ہے کہ مسئلے کو حل کیا جائے۔

جنرل اشفاق پرویز کیانی نے پاکستان کے شمالی شہر اسکردو میں صحافیوں سے بات چیت میں بھارت اور پاکستان کے مابین مذاکرات کی مدد سے سیاچن تنازع کے حل اور پُرامن بقائے باہمی پر زور دیا تھا۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG