بھارت نےپاکستان کے فوجی سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی کے اس بیان کا خیرمقدم کیا ہے جس میں اُنھوں نے سیاچن مسئلے کو حل کرنے اور وہاں سے فوجیں واپس بلانے پر زور دیا ہے۔
وزیر مملکت برائے دفاع ایم ایم پالم راجو نے حیدرآباد دکن میں جنرل کیانی کے بیان پرردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ سیاچن پرافواج کی تعیناتی پر جو سرمایہ خرچ ہوتا ہے وہ دونوں ملکوں میں ترقیاتی سرگرمیوں پر خرچ کیا جاسکتا ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ مجھے یہ دیکھ کر بہت خوشی ہوئی کہ ہمارے ہمسایہ ملک پاکستان کو بھی سیاچن گلیشیئر پر افواج کی تعیناتی سےپیدا شدہ اقتصادی مسائل اور چیلنجوں کا احساس ہے۔
پلم راجو نے سیاچن پر فوجوں کی تعیناتی کو پیسے کا بے انتہا اصراف قرار دیا اور کہا کہ یہ دونوں ملکوں کے لیے تشویش کی بات ہے۔
نئی دہلی میں حکومت کے ذرائع نے بھی جنرل پرویز کیانی کے بیان کو مثبت قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اس سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ پاکستان کی فوج بھی اس پر آمادہ ہے کہ مسئلے کو حل کیا جائے۔
جنرل اشفاق پرویز کیانی نے پاکستان کے شمالی شہر اسکردو میں صحافیوں سے بات چیت میں بھارت اور پاکستان کے مابین مذاکرات کی مدد سے سیاچن تنازع کے حل اور پُرامن بقائے باہمی پر زور دیا تھا۔