آسٹریلوی لیگ اسپنر شین وارن نے دُنیا بھر میں کرونا وائرس کے باعث 'ہینڈ سینیٹائزر' کی قلت پر اپنی شراب فیکٹری کو سینیٹائزر بنانے میں تبدیل کر دیا ہے۔
آسٹریلوی کرکٹر کا کہنا ہے کہ مشکل وقت میں ہمیں مل کر ایسا کردار ادا کرنا چاہیے جس سے انسانیت کی خدمت ہو سکے۔ شین وارن کی ملکیت فیکٹری میں شراب کی ایک قسم 'جن' کی پیداوار روک کر اب ہینڈ سینیٹائزر بنانے کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ یہ سینیٹائزر مختلف اسپتالوں کو فراہم کیے جائیں گے۔
آسٹریلیا کے وزیر اعظم اسکاٹ موریسن نے کمپنیوں سے اپیل کی تھی کہ کرونا وائرس کے پیش نظر وہ اپنے طور پر جو تعاون کرنا چاہیں کریں تاکہ اس وائرس کا مل کر مقابلہ کیا جا سکے۔
شین وارن کا کہنا ہے کہ "ہم سب کو مل کر اسپتالوں اور دیگر صحت کے مراکز کی مدد کرنی چاہیے۔ اُنہین جس چیز کی قلت کا سامنا ہے۔ ضروری ہے کہ اُنہیں وہ چیزیں مہیا ہوں۔"
شین وارن نے سینیٹائزرز کی تیاری کے لیے دو مقامی طبی ماہرین سے بھی معاہدہ کیا ہے۔ یہ سینیٹائزرز مغربی آسٹریلیا کے اسپتالوں کو فراہم کیے جائیں گے۔
سوشل میڈیا پر شین وارن کے اس اقدام کی ستائش کی جا رہی ہے۔
صارفین کا کہنا ہے کہ شین وارن اور اُن کے ساتھی ایک عظیم کام کر رہے ہیں۔ موجودہ مشکل حالات میں معاشرے کے ہر فرد کو اس کی پیروی کرنی چاہیے۔
شین وارن کا شمار دُنیا کے عظیم لیگ اسپنرز میں ہوتا ہے۔ اُنہوں نے آسٹریلیا کی جانب سے 145 ٹیسٹ میچوں میں 708 وکٹیں حاصل کیں۔ وہ 194 ایک روزہ میچوں میں 293 وکٹیں حاصل کر چکے ہیں۔
آسٹریلیا میں کرونا وائرس کے 870 سے زائد کیسز اور سات اموات رپورٹ ہو چکی ہیں۔ حکومت کی جانب سے وائرس سے نمٹنے کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔