پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جمعے کے روز اعلان کیا کہ امریکہ، برطانیہ، کینیڈا، سعودی عرب اور قطر میں تعینات سفیروں کی جگہ کیریئر سفیروں کو تعینات کیا جائے گا۔
اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، اُنھوں نے بتایا کہ امریکہ میں ڈاکٹر اسد مجید خان؛ برطانیہ میں نفیس زکریا، سعودی عرب میں راجہ علی اعجاز، کینیڈا میں رضا بشیر تارڑ اور قطر میں سید احسن رضا شاہ کو تعینات کیا جائے گا۔
اُنھوں نے کہا کہ ’’ہم نے اپنی ذاتی پسند نا پسند کو مد نظر نہیں رکھا، بلکہ ایسے سفارت کار جو خدمت کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں، اُن کے نام تجویز کیے ہیں‘‘۔
وزیر خارجہ نے یہ بات متحدہ عرب امارات کے ایک اعلیٰ سطحی وفد کی آمد اور ملاقات کے بعد ذرائع ابلاغ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہی۔ یہ وفد ابو ظہبی کے نائب سربراہ کی زیر قیادت پاکستان کے دورے پر پہنچا ہے، جس کا مقصد پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان سیاسی و معاشی شعبہ جات میں تعلقات کو نئی جہت پر استوار کرنا ہے۔
پاکستانی دفتر خارجہ میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں آئی ہیں اور سیاسی بنیادوں پر تعینات تمام سفیروں کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پاکستان حکومت نے بیرون ملک نو مشنز میں نئے سفیر تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بیرون ملک سیاسی تعیناتیوں میں سب سے اہم امریکہ میں علی جہانگیر صدیقی کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور انہیں واپس بلایا جا رہا ہے۔ ان کی جگہ ڈاکٹر اسد مجید خان کو امریکہ میں پاکستان کا سفیر مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
برطانیہ میں ہائی کمشنر کی خالی پوسٹ پر ملائشیا میں تعینات سفیر نفیس زکریا کو ہائی کمشنر برطانیہ تعینات کیا گیا ہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ’’رائٹ مین فار دی رائٹ جاب کے اصول کے تحت یہ تعیناتیاں کی جا رہی ہیں‘‘۔
امیکہ اور برطانیہ کے ساتھ ساتھ جن دیگر ممالک میں تبدیلی لائی گئی ہے ان میں سعودی عرب ریاض میں راجہ علی اعجاز، قطر میں احسن رضا شاہ کو سفیر تعینات کیا جائے گا، جبکہ اوٹاوہ کینیڈا میں سابق سینیٹر طارق عظیم کو واپس بلایا جا رہا ہے اور ان کی جگہ رضا بشیر تارڑ کو ہائی کمشنر تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
رباط، مراقش میں حامد اصغر خان، سربیا میں شہریار اکبر خان، ہوانا میں صاحبزادہ احمد خان کو سفیر لگایا جا رہا ہے۔
دبئی میں احمد امجد علی کو قونصل جنرل تعینات کیا جا رہا ہے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’’ان تعیناتیوں کے حوالے سے ہمارا حتمی فیصلہ نہیں کہ صرف کیرئیر سفارت کاروں کو ہی تعینات کیا جائے گا، بلکہ ہم کارکردگی کی بنیاد پر تعیناتی کریں گے۔ اور اگر ہمیں کسی ملک میں نان کیرئیر سفارت کار کی ضرورت ہوئی، تو بھی ان ممالک میں ایسی تعیناتی کی جاسکے گی‘‘۔
انہوں نے بتایا کہ اس حوالے سے وزیر اعظم عمران خان نے تمام تعیناتیوں کی منظوری دیدی ہے۔
اس نیوز کانفرنس میں وزیر خارجہ نے پاکستان میں آنے والے متحدہ عرب امارات کے اعلیٰ سطحی وفد کے حوالے سے بتایا کہ اماراتی وفد میں اہم وزرا اور لیڈنگ کمپنیز کے ’سی ای اوز‘ اسلام آباد آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امارات میں 16 لاکھ پاکستانی ہیں جو خطیر زرمبادلہ بھیجتے ہیں۔
پاکستان آنے والے وفد کے ساتھ زرعی برآمدات بڑھانے کے حوالے سے بات چیت کی گئی جن میں چاول اور پھلوں کی برآمدات میں اضافے پر بات چیت کی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات نے پاکستان آئل ریفائنری قائم کرنے اور ایل این جی ٹرمینل قائم کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے، جبکہ امارات کی طرف سے پاکستان کو مؤخر ادائیگیوں پر تیل کی فراہمی کے حوالے سے بھی بات کی گئی جو ابھی ابتدائی مراحل میں ہے۔
اماراتی وفد نے ہاؤسنگ سیکٹر، توانائی اور پانی کے شعبہ میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔