خیبر پختونخوا کی تربیلا جھیل میں بدھ کے روز مسافروں سے بھری ایک کشتی الٹنے سے متعدد افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
ہری پور ضلع کے انتظامی عہدیداروں نے اب تک سات افراد کو زندہ بچانے اور ایک مرد، ایک بچے اور دو عورتوں سمیت 6 افراد کی لاشیں نکالنے کی تصدیق کی ہے۔
ہری پور سے تعلق رکھنے والے ایک سینئر صحافی ملک اقبال نے وائس آف امریکہ کو اس حادثے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ مسافر کشتی تورغر سے ہری پور جا رہی تھی جو اورلوڈنگ کے وجہ سے ناڑا امازئی کے قریب الٹ گئی۔ ان کے بقول پچاس کے قریب مال مویشی سمیت 45 سے 50 افراد کشتی میں سوار تھے جو کشتی کی گنجائش سے زیادہ تھے۔
ملک اقبال نے کہا کہ ریسیکو اور فوج کی ٹیمیں اطلاع ملتے ہی موقع پر پہنچ گئیں اور امدادی کارروائی کرتے ہوئے اب تک پندرہ افراد کو زندہ بچا لیا گیا ہے اور باقی ڈوبنے والوں کی تلاش کا کام جاری ہے۔
اس واقع میں زخمی اور مرنے والوں کو ضلعی ہیڈکوارٹر ہری پور منتقل کیا جا رہا ہے جہاں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔
وزیر اعلیٰ محمود خان اور صوبائی وزیر مواصلات اکبر ایوب خان نے بھی کشتی کے حادثے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو فوری کارروائی کا حکم دیا ہے۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے بھی امدادی سرگرمیوں میں حصہ لینے کیلئے اہلکار اور ایک ہیلی کاپٹر روانہ کرنے کی تصدیق کی ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق لوگ زمینی راستہ طویل ہونے کی وجہ سے تورغر سے ہری پور کا سفر زیادہ تر کشتی پر طے کرتے ہیں اور بہت سے لوگ اپنے مویشی بھی ہری پور میں فروخت کرنے کیلئے ساتھ لیجاتے ہیں۔ کچھ لوگوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ان مویشیوں میں سے چند ابھرتی ہوئی موجوں سے گھبرا گئے اور ان کی حرکات سے کشتی کا توازن بگڑ گیا جس کے باعث کشتی الٹ گئی۔