سعودی عرب نے کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے عید الفطر کی پانچ چھٹیوں کے دوران ملک بھر میں کرفیو اور لاک ڈاؤن کا اعلان کیا ہے۔
سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق وزارتِ داخلہ نے عید الفطر کے موقع پر ملک کے تمام شہروں میں کرفیو لگانے کی ہدایت جاری کی ہے۔
سعودی وزارتِ داخلہ نے کہا ہے کہ 23 مئی سے 27 مئی تک ملک بھر میں مکمل کرفیو ہو گا جس کے دوران پانچ افراد سے زیادہ کے جمع ہونے پر پابندی ہو گی۔
وزارتِ داخلہ نے شہریوں کو عیدالفطر کی چھٹیوں کے دوران بھی سماجی دوری پر عمل درآمد کی ہدایت کی ہے۔
نئے حکم نامے کے مطابق صبح نو بجے سے شام پانچ بجے تک کرفیو میں جزوی نرمی کی جائے گی لیکن اس کا اطلاق مکہ شہر پر نہیں ہو گا۔
حکام کے مطابق عیدالفطر کی چھٹیوں کے دوران مکہ شہر میں بدستور مکمل کرفیو رہے گا اور کسی کو شہر میں داخلے یا شہر چھوڑ کر جانے کی اجازت نہیں ہو گی۔
سعودی حکام نے اس سے قبل بھی کرونا وائرس سے متاثرہ علاقوں میں 24 گھنٹے کا کرفیو نافذ کیا تھا۔ تاہم رمضان کے شروع ہونے سے قبل اس میں نرمی کر دی تھی۔
سعودی وزارتِ داخلہ کا کہنا ہے کہ پانچ روزہ کرفیو کے دوران 25 اپریل کو جاری ہونے والے فرمان کے تحت بعض معاشی و سماجی سرگرمیوں کو استثنیٰ حاصل ہو گا۔
سعودی حکومت نے اس سے قبل بھی معاشی سرگرمیوں کو جاری رکھنے کے لیے کرونا سے متاثرہ علاقوں میں بھی بعض ضروری کاروباری سرگرمیوں کو جاری رکھا تھا۔
یاد رہے کہ سعودی عرب میں اب تک کرونا وائرس سے 264 افراد ہلاک اور 42 ہزار سے زائد متاثر ہو چکے ہیں۔ یہ تعداد خلیج تعاون تنظیم (جی سی او) کے چھ ملکوں میں سب سے زیادہ ہے۔
خلیجی ملکوں میں اب تک ایک لاکھ سات ہزار کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں جب کہ 582 اموات ریکارڈ کی گئی ہیں۔
سعودی حکومت نے کرونا وائرس کے مزید پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مختلف شہروں میں پابندیاں عائد کر رکھی ہیں۔
مقدس ترین شہر مکہ اور مدینہ میں بھی اجتماعات اور زیارتوں پر پابندی ہے۔ حکومت نے عمرے کی ادائیگی پر بھی پابندی عائد کی ہوئی ہے۔