کراچی —
پاکستان کے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے سانحہ ِراولپنڈی کا ذمے دار انتظامیہ اور پولیس کو ٹھہراتے ہوئے افسران کے خلاف سخت قانونی کاروائی کرنے کی ہدایات کر دی ہے۔ وزیراعظم کا کہنا ہے کہ اگر پولیس غفلت نہ برتتی تو سانحہ جنم ہی نہ لیتا۔
نواز شریف نے ان خیالات کا اظہار بدھ کو اسلام آباد میں ہونے والے ایک اہم اور اعلیٰ سطی اجلاس میں کیا۔ اجلاس کا مقصد ملک میں امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لینا اور سانحہ راولپنڈی کے ہر پہلو کا جائزہ لینا تھا۔
اجلاس میں وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف، وفاقی وزیر ِداخلہ چودھری نثار، وفاقی وزیر ِاطلاعات پرویز رشید، ڈی جی آئی ایس آئی، ڈی جی آئی بی، آئی جی پنجاب پولیس اوردیگرحکام بھی شریک ہوئے۔
وزیراعظم نے اجلاس میں ضروری ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ مذہبی و گروہی اور فرقہ ورانہ منافرت پر مبنی وال چاکنگ کو فوری طور پر ختم کیا جائے، لاؤڈاسپیکر کے غلط استعمال پر بھی پابندی عائد کی جائے۔
اجلاس وزیراعظم ہاؤس میں منعقد ہوا جس کی صدارت خود وزیراعظم نے کی جبکہ ڈی جی، آئی ایس آئی کی جانب سے تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی۔ اجلاس میں سانحہ راولپنڈی کی ابتدائی رپورٹ بھی وزیر اعظم کو پیش کی گئی۔
وزیر ِاعظم نے پولیس کو ہدایات دیں کہ وہ سُستی کا مظاہرہ بند کرتے ہوئے سانحہ کے ذمے داروں کو جلد از جلد کیفر ِکردار تک پہنچائیں۔ وزیر ِ اعظم نے یہ بھی ہدایات جاری کیں کہ پولیس نفرت انگیز مواد، منافرت پرمبنی لاؤڈ اسپیکر کا استعمال اور وال چاکنگ ختم کرے۔
اجلاس میں وزیر اعظم نے عندیہ دیا کہ سوشل میڈیا پر مذہبی منافرت پر مبنی پروپیگنڈا قابل ِافسوس ہے۔ انٹرنیٹ پر نفرت پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کے لئے قانون سازی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں سائبر قوانین پرمبنی مسوّدہ منظوری کے لئے آئندہ چند روز میں پیش کردیا جائے گا۔
نواز شریف نے ان خیالات کا اظہار بدھ کو اسلام آباد میں ہونے والے ایک اہم اور اعلیٰ سطی اجلاس میں کیا۔ اجلاس کا مقصد ملک میں امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لینا اور سانحہ راولپنڈی کے ہر پہلو کا جائزہ لینا تھا۔
اجلاس میں وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف، وفاقی وزیر ِداخلہ چودھری نثار، وفاقی وزیر ِاطلاعات پرویز رشید، ڈی جی آئی ایس آئی، ڈی جی آئی بی، آئی جی پنجاب پولیس اوردیگرحکام بھی شریک ہوئے۔
وزیراعظم نے اجلاس میں ضروری ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ مذہبی و گروہی اور فرقہ ورانہ منافرت پر مبنی وال چاکنگ کو فوری طور پر ختم کیا جائے، لاؤڈاسپیکر کے غلط استعمال پر بھی پابندی عائد کی جائے۔
اجلاس وزیراعظم ہاؤس میں منعقد ہوا جس کی صدارت خود وزیراعظم نے کی جبکہ ڈی جی، آئی ایس آئی کی جانب سے تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی۔ اجلاس میں سانحہ راولپنڈی کی ابتدائی رپورٹ بھی وزیر اعظم کو پیش کی گئی۔
وزیر ِاعظم نے پولیس کو ہدایات دیں کہ وہ سُستی کا مظاہرہ بند کرتے ہوئے سانحہ کے ذمے داروں کو جلد از جلد کیفر ِکردار تک پہنچائیں۔ وزیر ِ اعظم نے یہ بھی ہدایات جاری کیں کہ پولیس نفرت انگیز مواد، منافرت پرمبنی لاؤڈ اسپیکر کا استعمال اور وال چاکنگ ختم کرے۔
اجلاس میں وزیر اعظم نے عندیہ دیا کہ سوشل میڈیا پر مذہبی منافرت پر مبنی پروپیگنڈا قابل ِافسوس ہے۔ انٹرنیٹ پر نفرت پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کے لئے قانون سازی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں سائبر قوانین پرمبنی مسوّدہ منظوری کے لئے آئندہ چند روز میں پیش کردیا جائے گا۔