روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے کہا ہے کہ روسی حکومتی عہدیدار نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے ارکان سے رابطے میں رہے ہیں۔
انٹرفیکس نیوز ایجنسی سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ "ہم ان کے وفد کے بہت سے لوگوں کو جانتے ہیں۔ یہ لوگ ہمیشہ سے امریکہ میں توجہ کا مرکز رہے ہیں اور اعلیٰ عہدوں پر فائز رہے ہیں۔ میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ ان سب سے تو نہیں لیکن چند ایک روسی نمائندوں سے رابطے میں رہے ہیں۔"
ٹرمپ کی مہم کی ترجمان ہوپ ہکس نے اس دعوے کو مسترد کیا جب کہ ٹرمپ خود بھی ایسے تاثر کو مسترد کرتے رہے ہیں کہ وہ روسی حکومت کے ساتھ رابطے میں رہے۔
روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے بلومبرگ نیوز کو بتایا کہ روسی سفارتخانے کے عملے کے ارکان ٹرمپ کی مہم کے نمائندوں سے ملے جو ان کے بقول ایک "معمول کی بات" ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈیموکریٹ ہلری کلنٹن کی مہم کے ارکان نے تاہم ایسی ملاقاتوں کی درخواستوں کو مسترد کر دیا تھا۔
انتخابی مہم کے دوران ٹرمپ اور روس کے صدر ولادیمر پوتن ایسے خیالات کا اظہار کر چکے ہیں کہ وہ تعلقات کی بہتری میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
یوکرین اور شام میں روس کی فوجی کارروائیوں کے معاملے پر ٹرمپ کا رویہ اپنی ریپبلکن جماعت کی نسبت نرم رویہ اپنائے ہوئے تھے۔
پوتن نے ٹرمپ کو انتخاب میں کامیابی پر مبارکباد دی تھی اور ان کی کامیابی کا روسی پارلیمنٹ میں بھی خیر مقدم کیا گیا۔