امریکہ کے مختلف شہروں میں ہزاروں افراد نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے اور انتخابی مہم کے دوران ریپبلکن امیدوار کی طرف سے تارکین وطن، مسلمانوں اور دیگر اقلیتی گروپوں کے خلاف اپنائے گئے بیانیے پر انھیں تنقید کا نشانہ بنایا۔
بدھ کو دیر گئے ہزاروں افراد نیویارک کے علاقے مین ہیٹن میں واقع ٹرمپ کی رہائش گاہ کی طرف مارچ کرتے نظر آئے جب کہ سیکڑوں دیگر مین ہیٹن پارک میں جمع ہوئے۔ یہ لوگ نعرے لگا رہے تھے کہ " (یہ) میرے صدر نہیں"
شکاگو میں ٹرمپ انٹرنیشنل ہوٹل اینڈ ٹاور کے باہر بھی تقریباً 1800 لوگ جمع ہوئے اور ٹرمپ اور نسل پرستی کے خلاف نعرے بازی کی۔
شکاگو پولیس نے اس علاقے میں سڑکیں بند کر کے مظاہرین کے لیے رکاوٹیں کھڑی کر دیں۔
مظاہرین نے ٹرمپ کی طرف سے اپنی مہم کے دوران تارکین وطن کی امریکہ میں غیرقانونی آمد کو روکنے کے لیے میکسیکو کی سرحد پر دیوار تعمیر کرنے کے بیانیے کے خلاف بھی آواز بلند کی۔
ایسے ہی سیکڑوں افراد فلاڈیلفیا، بوسٹن، سیاٹل، پورٹ لینڈ اور اوریگن میں بھی جمع ہوئے جب کہ سان فرانسسکو، لاس اینجلس اور اوکلینڈ میں بھی ٹرمپ مخالف ریلیوں کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔
ریاست ٹیکساس میں پولیس کے مطابق مرکزی شہر آسٹن میں لگ بھگ 400 افراد نے سڑکوں پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔
ٹرمپ کے حامیوں کی طرف سے اس بارے کوئی بیان سامنے نہیں آیا لیکن انتخاب میں فتح کے بعد اپنی تقریر میں نو منتخب صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ تمام امریکیوں کے صدر ہوں اور "اب وقت ہے کہ ہم سب کو مل کر متحد ہو کر آگے بڑھنا ہے۔"