رسائی کے لنکس

روس: پارلیمانی انتخابات میں ووٹنگ کا آغاز


ریڈ اسکوائر، ماسکو
ریڈ اسکوائر، ماسکو

اتوار کی ووٹنگ ایسےمیں ہورہی ہےجب انتخابی مہم میں دھاندلی اور مبصرین کو دھمکانے کے بیشمار واقعات کے دعوے سامنے آئے ہیں

روس کے مشرقِ بعید کے ووٹروں نےپارلیمانی انتخابات میں اپنے حقِ رائے دہی کےاستعمال کا آغاز کردیا ہے، جِن میں توقع کی جارہی ہے کہ وزیر اعظم ولادی میر پیوتن کی یونائٹڈ رشیا پارٹی کو سبقت حاصل ہوگی۔

اتوار کی ووٹنگ ایسےمیں ہورہی ہے،جب انتخابی مہم میں دھاندلی اور مبصرین کو دھمکانے کے بیشمار واقعات کے دعوے سامنے آئے ہیں۔

منصفانہ انتخابات کو یقینی بنانےکےلیے کارفرما روس کے واحد گروپ کا کہنا ہے کہ اُن کے راہنما کو ہفتے کے روز ماسکو ہوائی اڈے پر 12گھنٹوں کے لیے حراست میں لیا گیا۔

کسٹمز کے عہدے داروں نے ’گولوس‘ کی لیڈر، للیا شبانووا کو ماسکو کے شیریمی ٹوف ایئرپورٹ پر روک لیا تھا، جب اُنھوں نے اپنا لیپ ٹاپ سکیورٹی کے عہدے داروں کے حوالے کرنے سے انکار کردیا تھا، جو کمپیوٹر میں غیر قانونی سافٹ ویئر کا معائنہ کرنا چاہتے تھے۔ اُنھیں تب ہی رہا کیا گیا، جب اُنھوں نے اپنا کمپیوٹر اُن کے حوالے کیا۔

اِس حراست سے قبل جمعے کو ہونے والے ایک واقعہ میں ماسکو کی ایک عدالت نے ’گولوس‘ پر تقریباً 1000ڈالر کا جرمانہ کیا ۔ تنظیم پر الزام ہے کہ اُس نے انتخابی قانون کی خلاف ورزیوں کے تفاصیل جمع کرکے اُنھیں آن لائن پوسٹ کیا ہے۔ ’گولوس ‘ نام کا مطلب ’ووٹ‘ ہے۔ تنظیم نے مبینہ طور پر تقریباً 5000خلاف ورزیوں پر محیط شکایات درج کی ہیں، جو اُسے سماجی میڈیا، اِی میل اور ٹیلی فون کے ذریعے موصول ہوئی تھیں۔

گولوس کے عوامی رابطے کے منیجر دمتری میریشکو نے’ وائس آف امریکہ‘ کو بتایا کہ عدالت کے حکم نامے کےپیش نظر گروپ اتوار کے دِن اپنے کام سےدست بردار نہیں ہوگا۔

XS
SM
MD
LG