رسائی کے لنکس

ریو اولمپکس: حجاب اوڑھ کر دوڑ میں حصہ لینے والی خواتین کھلاڑی


برزایل میں ہونے والے کھیلوں کے عالمی مقابلے ریو اولمپکس میں ایسی خواتین کھلاڑی بھی شامل ہیں جنھوں نے مکمل لباس اور حجاب اوڑھ کر دوڑوں کے مقابلوں میں حصہ لیا

ریو اولمپکس میں دوڑوں کے مقابلوں میں اگرچہ سعودی عرب اور افغانستان کی نمائندگی کرنے والی خواتین کھلاڑی کامیابی حاصل نہیں کر سکیں. تاہم، ان کے اولمپک مقابلوں میں حصہ لینے کےفیصلےکو دنیا بھر کے کھیلوں کے شائقین کی طرف سے سراہا گیا ہے۔

برزایل میں ہونے والے کھیلوں کے عالمی مقابلے ریو اولمپکس میں ایسی خواتین کھلاڑی بھی شامل ہیں جنھوں نے مکمل لباس اور حجاب اوڑھ کر دوڑوں کے مقابلوں میں حصہ لیا ہے۔

مکمل لباس اور حجاب کے ساتھ ریس میں حصہ لینے والی سعودی خاتون کھلاڑی کرئماں ابو الجدائل اور افغانستان کی کھلاڑی کامیہ یوسفی کی عالمی سطح پر تعریف کی گئی ہے۔

کرئماں ابو الجدائل
کرئماں ابو الجدائل

خاص طور پر خواتین کی طرف سے عالمی مقابلوں میں حصہ لینے پر ان کی کامیابی کو سراہنے کے لیے سوشل میڈیا کا سہارا لیا گیا ہے۔

بائیس سالہ سعودی کھلاڑی کرئماں ابو الجدائل ریو اولمپکس میں 100میٹر تیز دوڑ میں حصہ لینے والی پہلی سعودی خاتون ہیں۔

وہ فائنل مقابلے سے پہلے اپنی ابتدائی دوڑ میں ساتویں نمبر پر رہی ہیں جس کا مطلب ہے کہ وہ فائنل میں کوالیفائی کرنے کے قابل نہیں ہیں۔ تاہم، انھوں نے شائقین کے دلوں کو جیت لیا ہے۔

انھوں نے سو میٹر تیز دوڑ کو 14.61 سکینڈز میں مکمل کیا جبکہ وہ موجودہ عالمی ریکارڈ10.49سکینڈز سے پیچھے دہ گئیں یہ ریکارڈ 1988 میں امریکی ایتھلیٹ فلورنس گریففتھ نے قائم کیا تھا۔

کرئماں ابوالجدئل سعودی عرب کی دوڑ کی پہلی کھلاڑی نہیں ہیں یہ اعزاز سارہ عطار نے حاصل کیا تھا جنھوں نے لندن اولمپکس 2012 میں پہلی بار حجاب کے ساتھ 800 میٹر دوڑ کے مقابلے میں حصہ لیا تھا۔

کامیہ یوسفی
کامیہ یوسفی

​اسی طرح افغانستان کی کھلاڑی کامیہ یوسفی نے بھی مکمل لباس اور حجاب کے ساتھ اپنی ابتدائی دوڑ 14.02 سکینڈز میں مکمل کی ہے جس میں وہ آخری نمبر پر رہی ہیں۔

اولمپکس دوڑوں کے مقابلوں میں اب تک ابو الجدئل اور عطار کے علاوہ مشرق وسطی سےحجاب کے ساتھ نور حسین المالکی اور یمن کی خاتون کھلاڑی شعنونۃصالح الحسبی ریس میں حصہ لے چکی ہیں۔

ریو اولمپکس میں حصہ لینے والی سعودی عرب کی خواتین کھلاڑیوں نے لباس اور کھیلوں میں شرکت کےحوالے سے مسلم ممالک کی روایات اور مذہبی ضروریات کا خیال رکھتے ہوئے مکمل لباس اور حجاب پہن کر کھیلوں کے مقابلوں میں حصہ لیا ہے۔

XS
SM
MD
LG